واپڈا اور وزارت آبی وسائل کی جانب سے پاور کمپنیوں کے افسران کے لیے مفت یونٹ کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت

بجلی کے زیادہ بلوں کے خلاف کراچی سے کشمور تک پاکستان کے ہر شہر میں احتجاج جاری ہے

واپڈا اور وزارت آبی وسائل کی جانب سے پاور کمپنیوں کے افسران کے لیے مفت یونٹ کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت

اسلام آباد (ویب ڈیسک) واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور وزارت آبی وسائل نے بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو مفت یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کردی۔ بجلی کے زیادہ بلوں کے خلاف کراچی سے کشمور تک پاکستان کے ہر شہر میں احتجاج جاری ہے اور عوام کی جانب سے مختلف محکموں کو دی جانے والی مفت بجلی ختم کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ واپڈا اور وزارت آبی وسائل نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین کو مفت یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق واپڈا اور وزارت آبی وسائل کا موقف ہے کہ مفت یونٹس کی سہولت ختم کرنے سے کوئی بچت نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل الیکٹرسٹی ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مفت یونٹس کی بجائے یوٹیلٹی الاؤنس دینے کی تجویز دی ہے جب کہ وزارت خزانہ نے مفت بجلی یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے ملازمین کو ان کی ماہانہ تنخواہ میں مفت یونٹس کے برابر رقم دینے کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں 1 لاکھ 89 ہزار 171 ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کو مفت یونٹس دیے جا رہے ہیں، ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کو ہر ماہ 3 کروڑ 47 لاکھ 8 ہزار 8 سو 25 مفت یونٹس دیے جا رہے ہیں۔