مسلم حکمران متحد ہوکر عالمی استعمار کو للکاریں، شکیل قاسمی

متعصب مذہبی عناصر بھی اسلام اور پاکستان کے خلاف اپنے خبث باطن کا اظہار کررہے ہیں

مسلم حکمران متحد ہوکر عالمی استعمار کو للکاریں، شکیل قاسمی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علمائے پاکستان کراچی کے جنرل سیکریٹری فقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے ہالینڈ، سوئیڈن اور دیگر ممالک سمیت پاکستان میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور گستاخی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اسلامی ممالک کے حکمران امت مسلمہ پر حکمرانی کا حق اداکرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر متحد ہوکر متفقہ آواز اٹھائیں اور عالمی استعمار کو للکارتے ہوئے گستاخانہ واقعات اور مقدسات اسلامی کی توہین وبے حرمتی کو رکوائیں۔ انہوں نے واقعہ جڑانوالہ میں مسیحی عبادت گاہوں کو نذرآتش کرنے اور مسیحیوں کو نقصان پہنچانے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے اسلامیان پاکستان کو ہوشیار رہنے کی تلقین کی اور کہاکہ پاکستان میں اس سے قبل بھی اس قسم کے واقعات ہوچکے ہیں جن کا اصل مقصد بیرونی ممالک میں پناہ کا حصول ہوتاہے، اسی طرح بڑی تعداد میں ملعون ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ شرپسندوں کی سازش کا شکاہونے کے بجائے قانونی راستہ اختیار کیاجائے، تاکہ دشمنان اسلام کو دین متین اور وطن عزیز کو بدنام کرنے کا موقع نہ مل سکے۔ جڑانوالہ واقعے کی آڑ میں اسلام بیزارقوتیں ایک مرتبہ پھر بلوں سے نکل آئی ہیں، نام نہاد عورت مارچ والی آنٹی کو بھی پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے ہیں،متعصب مذہبی عناصر بھی اسلام اور پاکستان کے خلاف اپنے خبث باطن کا اظہار کررہے ہیں۔ حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اقلیت اکثریت سے زیادہ محفوظ اور مراعات یافتہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ وطن عزیز پاکستان صرف اور صرف اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور دنیاکی واحد اسلامی نظریاتی مملکت ہے، اس ملک میں شریعت کے سواکسی اور نظریئے کی باالکل گنجائش نہیں ہے اور شریعت میں گستاخ نبی اور گستاخ قرآن کی سزامتعین ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سزاؤں پر عملدرآمد کروائے،موجودہ نگراں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے اور واقعے کی تحقیقات کرواکر ملزمان کو قرارواقعی سزادے تاکہ اس طرح کے واقعات کا سدباب ہوسکے۔جڑانوالہ واقعے سے جڑے ہر کردار کو سزادی جائے، شرپسندی کے واقعات کی آڑ میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور نبی مکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے ملعونوں کو تحفظ فراہم کیاجارہاہے، اسلام تحمل،برداشت اور بردباری کا درس دیتاہے لیکن اس کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہے کہ اسلام کا مذاق اڑایاجاتارہے، قرآن مقدس کی بے حرمتی کی جائے اور نبی آخرالزماں سرکاردوعالم سرورکون ومکاں حضرت محمدمصطفےٰ ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کی جائے اور عشاقان رسول کی غیرت نہ جاگے،سوئیڈن، ڈنمارک، ہالینڈ، ناروے اور فرانس سے ہوتے ہوئے گستاخی کے مظاہرے پاکستان میں بھی پہنچ گئے ہیں، ہوناتویہ چاہئے تھاکہ فیصل آباد پولیس گستاخ ملعون کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچانے کی ذمہ داری پوری کرتی لیکن تاخیری حربے استعمال کرکے شرپسندوں کو پوراموقع فراہم کیاگیا کہ کھل کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیلیں اور نتیجتاً منظم منصوبہ بندی کے تحت سارے کھیل کی منظر کشی کرکے دنیابھر میں اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آئین اور قانون موجود ہونے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں کیاجاتا جس کا فائدہ اٹھاکر ناپاک ذہنیت کے لوگ اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی اور گستاخی کرکے دشمنان اسلام کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جیسے پچھلے دنوں سندھ کے شہروں میں نام نہاد دانشوروں کی جانب سے انبیائے کرام اور شعائراسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کی گئی لیکن افسوس قانونی اداروں نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں ایک بار پھر اسلام دشمن قوتوں کے حوصلے بڑھ گئے اور جڑانوالہ سانحہ رونماہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ شرپسندوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،عیسائی برادری اور مسلمان آپس میں انسانی بھائی چارہ برقراررکھیں اور اسلام وملک دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بناکر ملکی تعمیروترقی میں اپناکردار اداکریں۔