سندھ زرعی یونیورسٹی کا سب کئمپس عمرکوٹ اہم سنگ میل ثابت ہوگا:ڈاکٹر فتح مری

"گرین عمرکوٹ، گرین سندھ" کے عنوان سے شجرکاری مھم اور کمپوزٹ مینئوئر پلانٹ کی افتتاحی تقریب

سندھ زرعی یونیورسٹی کا سب کئمپس عمرکوٹ اہم سنگ میل ثابت ہوگا:ڈاکٹر فتح مری

عمرکوٹ/ ٹنڈوجام: تھر کو سرسبز بنانے لیئے سندھ زرعی یونیورسٹی کا سب کئمپس عمرکوٹ اہم سنگ میل ثابت ہوگا، عمرکوٹ میں اربن فاریسٹ، اور مقامی نامیاتی زرعی اشیاء کیلئے ویلیو چین پروگرام کو فروغ دینے کا عزم، تفصیلات کے مطابق سندہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے سب کئمپس عمرکوٹ کی زیرمیزبانی اور سندھ حکومت، ایس پی او، این سی اے اور فیس کے تعاون سے "گرین عمرکوٹ، گرین سندھ" کے عنوان سے شجرکاری مھم اور کمپوزٹ مینئوئر پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے دوران سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا ہے کہ گلف ممالک ایرڈ ایگریکلچر میں سرمایہ کاری کی خواھشمند ہے، اور تھر میں ریگستانی زراعت، ٹنل فارمنگ، کچن گارڈننگ اور ھائیڈروپونک ٹیکنالوجیز کے ذریعے زراعت کے کئی مواقع پیدا کئے جاسکتے ہیں، زراعت جوکہ صوبے کی 54 فیصد لوگوں کو روزگار کے مواقع فراھم کر رہا ہے، یہاں کی نامیاتی زرعی اشیاء کی میٹروپولٹین شہروں میں مارکیٹنگ کی گنجائش موجود ہے، جبکہ اس ادارے کے توسط سے زرعی تعلیم اور مقامی نوجوانوں کیلئے کئی مواقع پیدا ہونگے، ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ نوید رحمان لاڑک نے کہا عمرکوٹ کو بیک وقت نہری اور ایرڈ علاقوں سے منسلک ہے، یہاں پر زراعت میں تحقیق کے دونوں مواقع موجود ہیں، انہوں نے کہا اس علاقے کے نوجوانوں کو زراعت کے جدید طریقے اور ترقی کے نئی راہیں تلاش کرنی ہونگی، جبکہ ہم سندھ زرعی یونیورسٹی سے ملکر عمرکوٹ میں اربن فاریسٹ قائم کریں گے اورسب کئمپس میں صاف پانی کی فراہمی میں ضلعی حکومت مدد کرے گی، کیونکہ جو شعبہ ہمیں جینے کے وسائل مہیا کر رہا ہے، اس کی ترقی لازم ہے، سب کئمپس عمرکوٹ کے پرو وائیس چانسلر ڈاکٹر جان محمد مری نے کہا سب کئمپس نے تھوڑے عرصے میں طلبہ و طالبات کیلئے تدریسی و تحقیق کی لاتعداد سہولیات میسر کی ہیں، جبکہ عمرکوٹ اور مضافات میں جدید سائنسی ادارے کے قیام سے سرسبز کاروبار اور معاشی ترقی کے کئی مواقع پیدا ہونگے، انہوں نے کہا سب کئمپس میں سمارٹ کلاسز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور سفری سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا سب کئمپس میں صاف پانی کی دستیابی سے طلبہ و طالبات کیلئے ھاسٹلز میں رھائش ممکن بنائیں گے، سماجی رھنما شیوا رام سوٹھڑ نے کہا ہم نے سب کئمپس سے مل کر موسمی تبدیلیوں، مقامی خواتین کی ترقی، سیڈ کی دستیابی، نرسری، عالمی تقریبات، شجرکاری، ماحولیات، ٹنل فارمنگ، ھنرکاری اور دیگر سرگرمیوں میں تعاون کر رہے ہیں، اس موقع پر رجسٹرار غلام محی الدین قریشی، ڈین ڈاکٹر الطاف سیال، ڈین ڈاکٹر سید غیاث الدین شاھ راشدی، ڈین ڈاکٹر منظور ابڑو، وائیس چانسلر کے ایڈوائزر ڈاکٹر سیف ضیاء الحسن شاہ، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، اعجاز علی سومرو، ڈاکٹر میر سجاد ٹالپر، ڈاکٹر بچل بھٹو، منظور علی لاکھیر، میر حسن آریسر، محمد مٹھل لنڈ ذوالفقار مری، سلیم جونیجو، لبنیٰ کھوسو، صائمہ بھٹو، یاسر مری، اور دیگر موجود تھے۔