فیڈریشن کے مالیاتی اثاثوں کے غلط استعمال سے تاجر برادری کے خدشات بڑھ گئے ہیں،تاجررہنما
کراچی: ایف پی سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر اور آباد کے سابق چیئرمین حنیف گوہر نے وزارت تجارت اور ڈائریکٹر جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز (ڈی جی ٹی او) سے ایف پی سی سی آئی کے اندر غیر قانونی انتظام کا مسئلہ حل کرنے اور قانون کی پاسداری کی اپیل کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی میں غیر قانونی اقدامات کا خاتمہ ضروری ہے اور وزارت تجارت اور ڈی جی ٹی او اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کریں۔حنیف گوہر نے وزارت تجارت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹریڈ آرگنائزیشنز (ترمیمی) ایکٹ 2023 کے نفاذ کو تیز کرے، جسے حال ہی میں اسمبلی سے منظور کیا گیا ہے۔ حنیف گوہر نے ایف پی سی سی آئی کی غیرقانونی موجودہ انتظامیہ کو ہٹانے کی فوری ضرورت پر زور دیا اور ان کی غیر قانونی موجودگی اور ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ میں نئی ترامیم کی ممکنہ خلاف ورزی کا حوالہ دیا۔ انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے آپریشنز کی نگرانی اور ایف پی سی سی آئی کے منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کی تجویز پیش کی۔ایف پی سی سی آئی کے وسائل بالخصوص اس کے مالیاتی اثاثوں کے غیر قانونی طور پر کام کرنے والی انتظامیہ کی طرف سے دیکھے گئے غلط استعمال کی وجہ سے تاجر برادری کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ نئی نافذ کردہ ترامیم کے ساتھ، ایف پی سی سی آئی کے موجودہ عہدیداروں کے پاس تنظیم کے اندر اپنا کردار جاری رکھنے کے لیے قانونی اختیار کی کمی ہے۔دوسری جانب بزنس کمیونٹی کی اکثریت حنیف گوہر کی اپیل ایف پی سی سی آئی میں صورتحال کو درست کرنے، قانون کی حکمرانی اور منصفانہ طرز حکمرانی کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی سالمیت کو بحال کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتی ہے۔ وزارت تجارت اور ڈی جی ٹی او کے اس اہم معاملے پرایکشن نہ لینے سے بزنس کمیونٹی کے خدشات بڑھ جائیں گے کیونکہ مسلسل تاخیر کاروباری منظر نامے اور ایف پی سی سی آئی کی ساکھ کو متاثر کررہی ہے۔
0 تبصرے