تین افسران کا موقف ہے کہ جائے حادثہ پر لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹیں غائب تھیں
لاہور (ویب ڈیسک) گزشتہ روز ہزارہ ایکسپریس کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ریلوے ہیڈ کوارٹرز کو موصول ہو گئی۔
تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کے مقام پر لائن کو جوڑنے والی کوئی فش پلیٹیں نہیں تھیں تاہم ابتدائی رپورٹ میں 6 افسران میں اتفاق رائے نہیں ہے۔
تین افسران کا موقف ہے کہ جائے حادثہ پر لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹیں غائب تھیں، انجینئرنگ اور مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری بھی آتی ہے، ٹوٹی ہوئی ریل کی جگہ پر لکڑی کا ٹکڑا لگایا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حادثے کا شکار ٹرین کے انجن کے پہیوں کو نقصان پہنچا تاہم تخریب کاری کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق سولہویں گریڈ کے دیگر تین افسران نے اپنے تین افسران کی رائے سے اتفاق نہیں کیا۔
0 تبصرے