پاکستان پوسٹ آفس ورکرز ہاؤسنگ سوسائٹی، 36 اے کے مکینوں کا موجودہ انتظامیہ پر عدم اعتماد کا اظہار
کراچی؛ کراچی کے علاقے گلزار ہجری اسکیم 33 سیکٹر 36 اے میں واقع پاکستان پوسٹ آفس ورکرز ہاؤسنگ سوسائٹی کے مکینوں کا سوسائٹی میں ذندگی گزارنا ناممکن کر دیا گیا ہے جس کے سبب سوسائٹی کے رہائشیوں اور الارٹیز اپنی مدد آپ کے تحت مسائل کے حل کے لئے PPOWCHS ایکشن آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے تنظیم سازی کا آغاز کردیاگیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں ایک نشست کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں سوسائٹی کے مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی تمام جمع پونجی خرچ کرکے اس سوسائٹی میں اپنے گھر بنائے مگر انتظامیہ کو بارہا مختلف ترقیاتی مد میں لاکھوں روپے جمع کروانے کے باوجود بنیادی رہائشی حقوق سے محروم ذندگی گزارنے پہ مجبور ہیں۔ سوسائٹی میں موجود 150 سے 200 گھروں کوطویل عرصے سے 25 کلو واٹ کی TL PMT کے ذریعے بجلی مہیا کی جا رہی ہے جبکہ اس مد میں کے الیکٹرک کے جاری کردہ بل سے 3 سے 4 گنا ذیادہ بل وصول کیا جاتا ہے۔ مگر اب مزید یہ استیصال برداشت نہیں کی جاسکتا۔ اس ضمن میں ارباب اختیار سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ سوسائٹی کے مکیں پروفیسرز، لیکچرار، وکلاء، حاضر و ریٹائیرڈ سرکاری اہلکار، کاروباری حضرات اور دیگر شعبہ ہائے ذندگی سے تعلق رکھنے والے سفید پوش افراد بنیادی سہولیات کے بغیر ابتر ذندگی گزارنے پر مجبور کردیے گئے ہیں۔ موجودہ انتظامیہ کو ترقیاتی کاموں کی مد میں پیسے وصول کرنے اور مکینوں کی تذلیل کرنے کے علاوہ سوسائٹی کے کسی معملہ میں دلچسپی نہیں ہے۔
0 تبصرے