حیدر آباد (رپورٹر) ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ سے پارس شاہ قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں سماعت هوئی ۔
صلاح الدین پنہور اور فرزانہ شاہ، ان کے والد غلام نبی شاہ، وکیل طارق شاہ اور میر ریاض معروف پیش ہوئے۔ فریقین کے وکیل نے کہا کہ اپنے دلائل مکمل کر لیے ہیں۔
مدعی کے وکیل کی جانب سے دلائل پیش کرنے کے دوران انہوں نے دلائل بھی دیئے۔ وکلا کے مطابق اسرار شاہ اور دیدار شاہ زیر حراست ہیں تاہم پارس کی بیوہ مسمات امامزادی عرف فرزانہ اور والد غلام نبی شاہ نے عبوری ضمانت کر رکھی تھی۔
مدعی کے وکیل نے بھی اپنے دلائل مکمل کرنے کی تصدیق کی اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی کر دی۔
عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے پارس کی بہن صنم شاہ نے کہا کہ دلائل مکمل ہو چکے ہیں لیکن عدالت نے ابھی فیصلہ نہیں دیا۔ انہیں دھمکیاں دے کر ہراساں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ 9 ماہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا ہونے کے باوجود ہمت نہیں ہارے۔
انہیں عدالتوں سے انصاف کی امید ہے۔ پارس کی بیوہ کا کہنا تھا کہ اس کے والد، بھائی اور قریبی رشتہ داروں کا اس کے شوہر کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم سحر شاہ اور اس کے اہل خانہ پر جھوٹے الزامات لگا کر کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔
0 تبصرے