اپنی نیند کیلیے ماں نے بچے کو دودھ میں نشہ آور دوا پلا دی؛ نومولود ہلاک

فینٹائل کو شدید درد بالخصوص تیسرے درجے کے کینسر میں دیا جاتا ہے

اپنی نیند کیلیے ماں نے بچے کو دودھ میں نشہ آور دوا پلا دی؛ نومولود ہلاک

واشنگٹن: امریکی ریاست فلوریڈا میں ماں نے فینٹائل کے ساتھ بچے کے فارمولا دودھ کو کو ملا کر پلانے سے 9 ماہ کے بچے کی موت واقع ہوگئی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ پریشان کن واقعہ ریاست فلوریڈا کی ناساؤ کاؤنٹی میں پیش آیا۔ پولیس پڑوسیوں کی اطلاع پر گھر پہنچی تو بچے کو مردہ حالت میں پایا۔ نومولود کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ بچے کے جسم میں 10 کو ہلاک کرنے کے برابر کی ’’فینٹائل‘‘ موجود تھی جو مبینہ طور پر اس کی ماں نے دودھ میں ملا کر دی تھی۔ ماں کو گرفتار کرلیا جو خود بھی نوعمر ہے۔ 17 سالہ ماں نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ بچے کی ہلاکت سے متعلق اسے کچھ پتہ نہیں۔ نہ یہ معلوم ہے کہ بچے کو کیا ہوا تھا لیکن تفتیش کے اگلے مراحل میں بتایا کہ میں تھکی ہوئی تھی اور بچے کو سلانے کے لیے نشہ آور دوا پلائی تھی۔ ماں کا کہنا تھا کہ پہلے وہ سمجھی کہ یہ کوکین ہے جسے تھوڑی مقدار میں فیڈر میں ملاکر پلادوں تو بچہ سو جائے گا اور میں بھی آرام کرلوں گی لیکن وہ کوکین نہیں بلکہ فینٹائل تھی۔ خیال رہے کہ فینٹائل ہیروئن سے 50 گنا اور مورفین سے 100 گنا زیادہ نشہ آور ہے اور اس سے امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد بھی کہیں زیادہ ہے۔ فینٹینیل کی دو قسمیں ہیں ایک جو دوا میں استعمال ہوتی ہے اور دوسری غیر قانونی طور پر تیار کی جاتی ہے۔ فینٹائل کو شدید درد بالخصوص تیسرے درجے کے کینسر میں دیا جاتا ہے تاہم اس کی مقدار کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ اس سے مریض کو گہری نیند آجاتی ہے اور درد سے کچھ دیر کے لیے آرام آجاتا ہے۔