تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں اسٹیج ڈرامہ عید تہواروں تک محدود رہے گیا ہے:شکیل صدیقی

پنجاب کے چھوٹے سے چھوٹے شہروں میں روزانہ کی بنیاد پر تھیٹر ہورہا ہے

تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں اسٹیج ڈرامہ عید تہواروں تک محدود رہے گیا ہے:شکیل صدیقی

کراچی(رپورٹ،وسیم خان) معروف ڈرامہ پروڈیوسر شہزاد عالم نے کہاکہ ہے پنجاب کے چھوٹے سے چھوٹے شہروں میں روزانہ کی بنیاد پر تھیٹر ہورہا ہے مگر کراچی میں صورتحال اس کے برعکس ہے تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں اسٹیج ڈرامہ عید تہواروں تک محدود رہے گیا ہے صدر آرٹس کونسل کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہمیں ڈرامہ کرنا کا موقع فراہم کیا موجودہ حالات میں اسپانسر کا تعاون ڈرامے کے تسلسل کا باعث بن سکتا ہے یہ تعاون مسلسل جاری رہنا چاہئے تاکہ کام آسان ہو جاۓ اور ہم لوگ متواتر ڈرامے کرتے رہیں شکیل صدیقی اور روف لالہ کی صورت میں مضبوط ٹیم موجود ہے جو عوام کی توقعات پر پورا اترے گی فلیٹ کلب جو کہ میوزیکل پروگراموں کی وجہ سے شہرت رکھتا تھا ہم نے وہاں پر بھی سپرہٹ ڈرامے پیش کیے ان خیالات کا اظہار ڈرامہ" ہم سب بکرے ہیں" کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بین الااقوامی شہرت یافتہ معروف اداکار شکیل صدیقی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پورے سال ڈرامے کریں موجودہ حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ بغیر مارکیٹنگ کے اب ڈرامہ مشکل ہوگیا ہے اسپانسر شپ ضروری ہے پہلے ہم ڈرامے کے 22 شوز کرتے تھے افسوس اب ڈرامہ 8 شوز پر آ گیا ہے پھر بھی ہم دلبرداشتہ نہیں ہوئے بھرپور کوشیش کررہے ہیں کہ ڈرامہ پھر اسی مقام پر آ جاۓ جہاں پہلے تھا اس کے لیے اسپانسرز کے تعاون کے ساتھ ساتھ میڈیا کی سپورٹ بھی ضروری ہے اپنی اور پوری ٹیم کی جانب تمام اسپانسرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی سپورٹ اس ڈرامہ میں شامل ہے معروف اداکارومصنف روف لالا نےکہا کہ ڈرامہ ختم نہیں ہوا آج بھی زندہ ہے موثر پبلسٹی، اچھی مارکیٹنگ، بہترین اسکرپٹ اور ٹیم ورک کی بدولت کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے روف لالا نے کہا کہ مجھے ڈرامہ لکھنے کا مشورہ اداکارذوالقرنین حیدر نے دیا تھا میرا پہلا کھیل ناکام ہوا مگر دوسرے کھیل نے زبردست کامیابی حاصل کی پروفیشنلز ڈرامہ مصنف کی فیس بہت زیادہ ہے جو کہ ڈرامہ پروڈیوسرز کے لئے ناقابل برداشت ہے ویسے اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اگر کامیڈین خود لکھے تو بہترین لکھا سکتا ہے جس کی واضع مثال عمرشریف اور سہیل احمد ہیں اسٹار مارکیٹنگ کے محمود احمد خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ سارے سپراسٹارز ایک جگہ جمع ہیں یہ اسٹارز پوری دنیا میں اپنے فن سے پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں یہ فنکار سفارت کاری کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ڈرامہ کیمٹی چیرمین معروف اداکار شہزاد رضا نے کہا کہ ڈرامہ جس تاریخ پر شروع کریں اور اسی تاریخ پر ختم کریں ڈرامہ کرنے کے حوالے سے جو پالیسی بنی ہے اس پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے اچھا کام کرنے والوں کے لئے آرٹس کونسل کے دروازے کھلے ہوئے ہیں کاشف خان نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سے وابستہ برانڈز کی سپورٹ قابل تعریف عمل ہے ڈرامہ بنانے والے ڈرامہ بچانے کی جدوجہد کررہے ہیں کیونکہ تھیٹر سے وابستہ لوگ بدحالی کا شکار ہیں گل مہرسٹی کے علی مہدی نے کہا کہ ہم کراچی کے عوام کو جہاں ہم رہائشی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے معیاری پروجیکٹس پر کام کررہے ہیں وہاں ہماری فل سپورٹ فنکار برادری کے لئے بھی ہوگی اور ڈرامہ انڈسٹری کے لئے تعاون کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا بخاری گروپ آف کمپنیز کے روح رواں امتیاز الحق بخاری نے کہا کہ میرے گروپ کی جانب سے فنکاروں کو پہلے بھی فل سپورٹ تھی اور ہمیشہ رہے گی ہماری خواہش ہے کہ ہم اس شہر کی عوام کو خوشیاں دینے میں اپنا حصہ ڈالیں اچھے فیملی ڈرامے وقت کی ضرورت ہیں اوراس ضرورت کو شکیل صدیقی اور روف لالا کی ٹیم پورا کرسکتی ہے اداکار پرویز صدیقی نے کہا کہ ہمیں خیالی دنیا سے باہر نکل کر عمل طور پر اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اس وقت ڈرامہ مالی بحران کا شکار ہے اسپانسر اور میڈیا کی فل سپورٹ کی ضرورت ہے فنکار آپس میں یکجہتی کا مظاہرہ کریں اتفاق میں ہمیشہ برکت ہوتی ہے اس کے علاوہ ہم کو اچھے معیاری ڈرامے پیش کرنے ہونگے تاکہ لوگ دوبار ڈرامے کی طرف لوٹیں ہدایت کار نعمان خان نے کہا کہ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نےتھیٹر کے فروغ کے حوالے سے بہت کام کیا ہے جس کی واضع مثال ڈرامہ فیسٹول ہے تھیٹر کی ترقی کے ساتھ ساتھ فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی موثر اقدامات کئے گئے ہیں عیدالاضحی پر پیش کیا جانے والا ڈرامہ لوگوں کو پسند آےگا تقریب سے اداکارہ نعیمہ گرج، نذر حسین، جمیل راہی، یونس میمن، مجتبیٰ نقوی، عرفان ملک، فرقان یوسفی، اور دیگر شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اس موقع پر فنکاروں میں ڈرامہ کا اسکرپٹ تقسیم کیا گیا تقریب میں معاون ہدایتکار سہیل انصاری، اداکاروں میں سلیم شیخ، عامر ریمبو، ار…