چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ یہ آپ سویلین کسٹڈی کی بات کررہے ہیں؟
سپریم کورٹ میں ملٹری ٹرائل کے خلاف درخواستوں کے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا ہے کہ ملٹری کسٹڈی میں 102 افراد ہیں، کوئی بھی خاتون،صحافی یا وکیل ملٹری کسٹڈی میں نہیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کےٹرائل کےخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلالیا۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھاکہ گزشتہ روز کے حکم نامے میں 3 سوالات مجھ سے پوچھے گئے، اسلام آباد میں کوئی بھی فرد پولیس کی تحویل میں نہیں ہے، 4 افراد کے پی میں زیر حراست ہیں۔
اس دوران چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ یہ آپ سویلین کسٹڈی کی بات کررہے ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جی یہ سول کسٹڈی کا ڈیٹا ہے۔
0 تبصرے