ادیتی نے بولی وڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کی حقیقت کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’لڑکیوں کو بہادر بننا چاہیے
بھارتی معروف اداکارہ ادیتی راؤ حیدری نے بھی بولی وڈ میں جنسی ہراساں ہونے کا اعتراف کرلیا۔
ماضی میں بھارتی اداکارہ تنوشری دتہ نے بولی وڈ اسٹار نانا پاٹیکر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تو دیگر خواتین کی بھی ہمت بڑھ گئی تھی۔
بہت سی اداکاراؤں نےاپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر آواز اُٹھائی اور کئی پردہ نشینوں کے نام سامنے آئے۔
اس معاملے پر معروف اداکارہ ادیتی راؤ حیدری نے بھی اپنی ’می ٹو اسٹوری‘ شیئر کرتے ہوئے جنسی ہراساں کرنے اور کام سے محرومی کا انکشاف کیا تھا۔
ادیتی نے ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فلمی صنعت میں جنسی ہراساں ہونے کا ان کا تجربہ اتنا سنگین تو نہیں تھا جتنا دیگر خواتین نے بیان کیا، مگر انہیں 8 ماہ تک کام سے محروم رہنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ ’انہیں یاد ہے جب انہوں نے کیریئر کا آغاز کیا تو وہ بہت سادہ لوح تھیں اور وہ ایک مضبوط پسِ منظر سے آئی تھیں۔ ‘
انکا کہنا تھا کہ ’درست بات تو یہ ہے کہ انہیں بہت زیادہ برے وقت کا سامنا نہیں کرنا پڑا، ایک بار انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا جس سے انہیں جسمانی طور پر بہت زیادہ نقصان نہیں پہنچا، مگر ہاں انکو آپشن دیا گیا تھا کہ اس راستے پر چلو یا پھر دوسرے راستے پر، جس کی وجہ سے انہیں کام سے محروم ہونا پڑا، لیکن انکے لیے اس میں کوئی مشکل نہیں تھی اور وہ اس راستے سے ہٹ گئیں۔
ادیتی راؤ حیدری نے بتایا کہ اس واقعے نے انہیں مایوس کردیا تھا کہ آئندہ وہ کسی فلم میں کام نہیں کرسکیں گی۔
اب ادیتی راؤ کہتی ہیں کہ ’ہراساں ہونے والی خواتین کو ان کی مرضی کے مطابق زندگی میں آگے بڑھنے دینا چاہیے، انکا خیال ہے کہ آپ کو اس وقت بات کرنا چاہیے جب آپ تیار ہوں اور جب آپ بات نہ کرنا چاہیں تب کچھ نہیں کہنا چاہیے، ورنہ لوگ کہتے ہیں اوہ! اس نے تو خاموشی اختیار کیے رکھی یا اوہ وہ تو پیسے لے کر ایسی بات کررہی ہے۔‘
ادیتی نے بولی وڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کی حقیقت کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’لڑکیوں کو بہادر بننا چاہیے، بااختیار ہونا چاہیے، انڈسٹری میں طاقت چلتی ہے، کام نہ ملنے سے ڈریں نہیں، اگر آپ میں ٹیلنٹ ہے تو آپ کا وقت آئے گا۔‘
0 تبصرے