یہ کشتی چین کی ایک بڑی سرکاری ماہی گیری کمپنی پینگلائی جِنگلو فشری کی ملکیت تھی
کولمبو: سری لنکا میں چینی کمپنی کی ڈوبنے والی کشتی کے مسافروں میں سے 14 کی لاشیں برآمد ہوگئیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 16 مئی کو چین کی ایک کمپنی کی کشتی ڈوب گئی تھی۔ بین الاقوامی سرچ اینڈ ریسکیو کوششوں میں 3 ہوائی جہاز اور 4 کشتیوں کی مدد سے کیے گئے سرچ آپریشن کے دوران 14 لاشیں برآمد کر لی گئیں۔
یہ کشتی 5 مئی کو جنوبی افریقا کے کیپ ٹاؤن سے جنوبی کوریا کے بوسان کے لیے روانہ ہوئی تھی جس کو آخری بار 10 مئی کو بحر ہند میں ایک چھوٹے فرانسیسی جزیرے ری یونین کے جنوب مشرق میں پایا گیا تھا۔
کشتی میں 39 افراد موجود تھے جن میں 17 چینی، 17 انڈنیشی اور 5 فلپائنی شہری تھے۔ کشتی میں سوار کوئی بھی فرد بچ نہیں سکا۔ بقیہ کی تلاش کا کام جاری ہے۔
کشتی کے ڈوبنے کی وجہ سائیکلون ’فیبیان‘ کو قرار دیا جا رہا ہے جس کی 7 میٹر بلند لہروں اور 120 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے کشتی کو سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔
یہ کشتی چین کی ایک بڑی سرکاری ماہی گیری کمپنی پینگلائی جِنگلو فشری کی ملکیت تھی۔ جس کو نارتھ پیسیفک فشریز کمیشن کے مطابق نیون فلائنگ اسکویڈ اور پیسیفک سوری کے لیے مچھلی پکڑنے کا اختیار دیا گیا تھا۔
0 تبصرے