مصروف زندگی میں کھڑے ہوکر کھانا نقصان دہ، یہ عادت چھوڑ دیں: ماہرین کی تنبیہ

آج کی مصروف زندگی میں بہت سے لوگ کھڑے ہوکر کھانا کھانے کے عادی بن چکے ہیں

مصروف زندگی میں کھڑے ہوکر کھانا نقصان دہ، یہ عادت چھوڑ دیں: ماہرین کی تنبیہ

مصروف زندگی میں کھڑے ہوکر کھانا نقصان دہ، یہ عادت چھوڑ دیں: ماہرین کی تنبیہ آج کی مصروف زندگی میں بہت سے لوگ کھڑے ہوکر کھانا کھانے کے عادی بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کبھی کبھار ایسا کرنا نقصان دہ نہیں، لیکن اگر یہ عادت بن جائے تو اس کے جسم اور ہاضمے پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے وقت کے ساتھ جسم کے نظامِ ہضم پر براہِ راست اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کے مطابق خاص طور پر دفتری کام کے دباؤ کے باعث نوجوانوں میں یہ عادت تیزی سے عام ہو رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہوکر کھانا کھانے سے جسم مصروف حالت میں رہتا ہے اور اعصابی نظام مکمل طور پر پرسکون نہیں ہوتا، جبکہ بہترین ہاضمہ تب ہی ہوتا ہے جب انسان بیٹھ کر اطمینان سے کھانا کھائے۔ پیٹ میں کھانا تیزی سے گزرتا ہے اس سے پیٹ بھرنے کا احساس کم ہوتا ہے اور انسان معمول سے زیادہ کھاتا ہے، جو موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔ بڑے لقمے اور کم چبانا کھڑے ہوکر یا جلدی جلدی کھانے والے لوگ عام طور پر بڑے لقمے لیتے ہیں اور کم چباتے ہیں، جس سے پیٹ پر دباؤ بڑھتا ہے اور بدہضمی، معدے میں تیزابیت اور کھانے کے بعد بے چینی محسوس ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہوکر کھانے سے کوئی خاص میٹابولک فائدہ نہیں ملتا بلکہ اس سے آرام، ذہنی سکون اور غذائی اجزاء کے درست جذب ہونے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ غذائی ماہرین نے کہا ہے کہ کھانا ہمیشہ بیٹھ کر، سکون اور توجہ سے کھانا چاہیے۔ آہستہ آہستہ اور اچھی طرح چبا کر کھائیں، اسکرین یا کام سے توجہ ہٹا کر کھائیں، ہر لقمے میں وقفہ رکھیں تاکہ ہاضمہ بہتر رہے اور توانائی متوازن رہے۔