سعودی اتحادی فورسز کی کارروائی کے بعد یمن نے ملک بھر میں 90 روز کیلئے ہنگامی حالت نافذ کر دی، جبکہ فضائی، بحری اور بری سرحدیں عارضی طور پر بند کر دی گئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق یمنی صدارتی کونسل نے سعودی اتحادی فورسز کے حملے کے بعد ملک میں 90 روز کیلئے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ صدارتی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن کی فضائی، بحری اور بری حدود 72 گھنٹوں کیلئے بند رہیں گی۔
یمنی حکام کے مطابق یہ فیصلہ قومی سلامتی کی صورتحال اور حالیہ عسکری پیش رفت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل اطلاعات سامنے آئیں کہ سعودی اتحادی فورسز نے مکلا بندرگاہ پر اتارے گئے اسلحے اور فوجی گاڑیوں کو ایک محدود کارروائی میں نشانہ بنایا۔
سعودی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق دو بحری جہاز 27 اور 28 دسمبر 2025 کو فجیرہ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مکلا پہنچے، جنہوں نے اتحاد کی جوائنٹ فورسز کمانڈ سے باضابطہ اجازت حاصل نہیں کی تھی۔ ان جہازوں کے ذریعے مشرقی یمن میں سدرن ٹرانزیشنل کونسل کیلئے اسلحہ اور عسکری سامان اتارا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی کے دوران سکیورٹی اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جائے گی۔
0 تبصرے