وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا، جسے چیئرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے حوالے کر دیا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس کے دوران وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے معمول کی کارروائی معطل کرنے کی درخواست کی تاکہ آئینی ترمیم کا بل پیش کیا جا سکے، جس پر چیئرمین نے کارروائی معطل کرنے کی منظوری دی۔
بل پیش کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ صرف 5 سے 6 فیصد مقدمات عدالت کا 40 فیصد وقت لے جاتے ہیں، اسی لیے طویل مشاورت کے بعد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز سامنے لائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو تہائی اکثریت سے منظوری کے بعد ہی ترمیم آئین کا حصہ بنے گی۔
اجلاس میں مختلف جماعتوں کی تجاویز بھی سامنے آئیں۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کو مزید مالی اختیارات دینے کی تجویز دی ہے، جب کہ ایمل ولی خان نے مطالبہ کیا کہ جہاں بھی پختون بستے ہیں، وہاں کا نام اس شناخت کے مطابق رکھا جائے۔ بلوچستان عوامی پارٹی نے تجویز دی کہ بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے۔
اس سے قبل آج وزیر اعظم شہباز شریف نے باکو (آذربائیجان) سے ویڈیو لنک کے ذریعے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی گئی تھی۔
0 تبصرے