اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان، متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جو باہمی اعتماد، مشترکہ مذہبی و ثقافتی اقدار اور سیاسی، معاشی، سماجی اور پارلیمانی تعاون کی دہائیوں پر مبنی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفیرسالم محمد سالم البواب الزعابی سے ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے متحدہ عرب امارات کی قیادت اور عوام کے لیے دلی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔چیئرمین سینیٹ نے اسلام آباد میں منعقدہ بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں متحدہ عرب امارات کی خصوصی شرکت اور فعال کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امارات کی بھرپور شمولیت نے کانفرنس کے مباحثے کو مزید مؤثر بنایا اور علاقائی یکجہتی کے فروغ کے پختہ عزم کو اجاگر کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے مستقبل کے حوالے سے ایک پلیٹ فارم کے طور پر آئی ایس سی کے کردار پر زور دیا جو عالمی چیلنجوں سے اجتماعی طور پر نمٹنے کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کو یکجا کرتا ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں بڑھتی ہوئی سفارتی سرگرمیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے دونوں ملکوں کی قیادت کے وژن کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپریل 2025 میں شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے دورہ پاکستان اور شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان کے اولین دورے نے پاکستان اور امارات کی دوستی کو مزید مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صدرِ امارات اور حکمرانِ ابوظہبی شیخ محمد بن زاید النہیان کے آئندہ دورہ پاکستان کا منتظر ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ 2025 میں دونوں ممالک کی باہمی تجارت 10.1 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ انہوں نے تجارت، توانائی، ٹیکنالوجی، سیاحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور اماراتی سرمایہ کاری میں اضافے پر زور دیا۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر نے پاکستان کو ایک اہم معاشی شراکت دار قرار دیتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری میں پیش رفت بڑھانے پر مکمل آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کی بطور وزیراعظم پاکستان خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں پاکستان۔امارات تعلقات مزید مضبوط ہوئے۔ پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے پاکستان-یو اے ای فرینڈشپ گروپ اور پارلیمانی کمیٹیوں کے مابین مشترکہ تحقیقی پروگراموں کی تجویز دی۔
انہوں نے علاقائی سلامتی، قابل تجدید توانائی اور تعلیمی تعاون پر دوطرفہ ورچوئل سیمینارز کے انعقاد کی بھی سفارش کی۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے متحدہ عرب امارات کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل وجہ جموں و کشمیر کا دیرینہ تنازعہ ہے، اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس مسئلے کا منصفانہ حل تلاش نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس مسئلے کے حل میں تاخیر علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے اور عالمی برادری کو اس کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
چیئرمین سینیٹ نے پاکستان کے خطے میں امن و استحکام کے لیے غیر متزلزل عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے مگر ہر قسم کی جارحیت اور منفی پراپیگنڈے کا مؤثر جواب دیتا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں دہشت گرد سرگرمیوں سمیت داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور بین الاقوامی معاہدوں بشمول سندھ طاس معاہدے کی پابندی کی اہمیت پر زور دیا۔ روس۔افغانستان تنازعے کے دوران پاکستان کی انسانی بنیادوں پر خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک 3.5 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری ان کی باعزت اور رضاکارانہ وطن واپسی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط پل کا کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے امارات میں پاکستانی شہریوں کی مسلسل معاونت پر اماراتی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ویزا میں نرمی سے روزگار، اعلیٰ تعلیم اور عوامی روابط کے مواقع مزید بڑھیں گے۔ملاقات کے دوران دفاعی تعاون، تربیتی پروگرامز، مشترکہ مشقوں اور دفاعی پیداوار میں جاری اشتراک پر اطمینان کے ساتھ ساتھ باہمی مفاد کے تمام معاملات پر قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ہر شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر بھی چیئرمین سینیٹ کو مبارکباد پیش کی۔ملاقات کے دوران رکن پنجاب اسمبلی ملک وسیم مظہر راؤ، مشیر چیئرمین سینیٹ و سفیر بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس مصباح کھر اور سینئر ڈائریکٹر جنرل پروٹوکول طارق بن وحید بھی موجود تھے۔
0 تبصرے