بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت قابل تعریف ہے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب

بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت قابل تعریف ہے، وزیرخزانہ محمداورنگزیب

اسلام آباد:وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ تجارت، سرمایہ کاری، ترسیلات زر،بین الحکومتی تعاون اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت قابل تعریف ہے، پاکستان یو اے ای کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں پرعزم ہے۔وزیرخزانہ نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کویہاں پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے نئے سفیر سالم ایم سالم البواب الزابی سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ متحدہ عرب امارات کے نئے سفیرنے پاکستان میں اپنے سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سے جس گرمجوشی سے خیرمقدم پرشکریہ اداکیا۔پاکستان اور یو اے ای کے عوام کے درمیان گہرے تاریخی روابط کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پیشہ ورانہ مہارت کے حامل افراد نے یو اے ای میں بینکاری، مالیات، دفاع اور پبلک ایڈمنسٹریشن سمیت مختلف شعبوں میں طویل عرصے تک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بالخصوص اسٹریٹجک، معاشی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کومزید مضبوط بنانا ان کی سفارتی ترجیح رہے گا۔وزیرخزانہ نے نئے سفیر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان یو اے ای کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں پرعزم ہے، انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، ترسیلات،بین الحکومتی تعاون اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری میں یو اے ای کی اہم معاونت کو سراہا۔وزیرخزانہ نے دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کے روابط کو بھی دیرینہ اور مستحکم تعلقات کی علامت قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے کہاکہ پاکستان کی معاشی پالیسی کی سمت تجارت کے فروغ اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے حصول پر مرکوز ہے اور روایتی تعاون سے آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بندرگاہوں، ڈیجیٹل بینکاری، لاجسٹکس اور بنیادی ڈھانچہ جیسے کلیدی شعبوں میں جاری یو اے ای کی سرمایہ کاری کو سراہا اور یو اے ای کے خود مختار فنڈز، نجی شعبے اور بین الاقوامی کمپنیوں کی مزید شمولیت کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے آئی ٹی، اے آئی، فِن ٹیک، زراعت، معدنیات، لاجسٹکس اور اعلیٰ تعلیم میں تعاون کے وسیع امکانات کو بھی اجاگر کیا۔یواے ای کے سفیر نے وزیرخزانہ کو بتایا کہ معاشی تعاون میں اضافہ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے، پاکستانی کاروباری اداروں اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یو اے ای میں اپنی موجودگی بڑھانے، اور یو اے ای کے مزید سرمایہ کاروں کو پاکستان لانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زراعت، انفراسٹرکچر، مائننگ، بندرگاہوں، مالیاتی خدمات اور ورچوئل اثاثوں سمیت مختلف شعبوں میں جاری سرگرمیوں کا حوالہ بھی دیا۔ سفیر نے پاکستانی شہریوں کے لیے یو اے ای حکومت کی اہم ویزا سہولتی اصلاحات پر بھی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 500 ویزے پراسیس ہو رہے ہیں اور آن لائن ویزا پراسیسنگ، پاسپورٹ پر سٹیمپنگ کے بغیر ای ویزا، اور پاکستانی اداروں کے ساتھ بہتر سسٹم ٹو سسٹم لنکیجز جیسینئے اقدامات پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے تاکہ کاروباری افراد اور دیگر مسافروں کے لیے سفر کو مزید سہل بنایا جا سکے۔ پاکستان میں نیا قائم کردہ یو اے ای ویزا سینٹر بھی پراسیسنگ میں تیزی لانے میں معاون ہوگا۔ وزیرخزانہ نے اس پیش رفتکا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای عالمی سطح پر سرمایہ کاری، تجارتی نمائشوں اور ٹیکنالوجی ایکسپوز کا بڑا مرکز ہے اوراس تناظر میں بہتر سفری سہولتیں کاروباری روابط کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہیں،ملاقات میں دفاعی تعاون، تربیتی تبادلوں اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی عسکری روابط پر بھی بات چیت ہوئی، یواے ای کے سفیر نے اپنی مدت تعیناتی کے دوران ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیرِ خزانہ نے سفیر کو پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریوں پر بریفنگ دی جن میں مستحکم زرمبادلہ کے ذخائر، مہنگائی میں کمی، بہتر ہوتی کرنسی کی صورتحال، اور خصوصاً یو اے ای سے آنے والی ترسیلات میں اضافہ شامل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اب نجی شعبے کی قیادت میں سرمایہ کاری پر مبنی نمو کے ایجنڈے کی جانب بڑھ رہا ہے، ملاقات میں فریقین نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری، مالیات، ٹیکنالوجی، دفاع، اور عوامی روابط میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کااعادہ کیا،دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان موجود بے پناہ مواقع سے مشترکہ طور پر فائدہ اٹھانے کے لیے قریبی اشتراک جاری رکھا جائے گا۔