مریم مختیار کی دسویں برسی بہادر بیٹی کو خراجِ عقیدت

سیدہ سونیا منور

مریم مختیار کی دسویں برسی بہادر بیٹی کو خراجِ عقیدت

پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ فلائنگ آفیسر مریم مختیار کی شہادت کو آج دس برس بیت چکے ہیں، مگر ان کی بہادری، وقار اور فرض سے محبت آج بھی ہزاروں دلوں میں زندہ ہے وہ نہ صرف پاک فضائیہ کی شان تھیں بلکہ پاکستانی خواتین کے لیے ایک قابلِ فخر مثال بھی تھیں مریم مختیار نے کم عمری میں ہی یہ ثابت کر دیا تھا کہ عزم، حوصلہ اور محنت کے ذریعے کوئی بھی ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے ا±نہوں نے ایک ایسے شعبے کا انتخاب کیا جہاں نہ صرف ذہانت بلکہ جرات اور ثابت قدمی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ سب صفات عملاً ثابت کر کے دکھائیں پاک فضائیہ میں ان کا سفر آسان نہیں تھا سخت تربیت، مسلسل محنت اور ہر قدم پر خود کو مضبوط ثابت کرنا ان کا معمول تھا مگر مریم نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ وہ نہ صرف بہترین کیڈٹ کے طور پر جانی گئیں بلکہ اپنے ساتھیوں کے لیے حوصلے اور جذبے کی علامت بھی تھیں24نومبر 2015 کا دن پاکستان کے لیے ایک المناک دن تھا، جب ایک تربیتی مشن کے دوران ان کا طیارہ تکنیکی خرابی کا شکار ہوا مریم نے آخری لمحے تک کوشش کی کہ طیارہ رہائشی آبادی پر نہ گِرے اپنی جان کی قربانی دے کر دوسروں کی زندگیاں بچانا ان کے کردار کی عظمت کا ثبوت ہے ان کی یہی قربانی انہیں پاک فضائیہ کی پہلی شہید خاتون پائلٹ کے طور پر تاریخ میں امر کر گئی۔ ان کی شہادت پاکستان میں خواتین کی عسکری خدمات کے لیے ایک نئے دور کی بنیاد بن گئی۔ ان کا نام آج بھی بہادری کی علامت کے طور پر لیا جاتا ہےمریم مختیار نہ صرف ایک پائلٹ تھیں بلکہ کردار، اخلاق اور انسانیت کا خوبصورت امتزاج بھی تھیںوہ ہمیشہ نوجوان لڑکیوں کو پڑھنے، آگے بڑھنے اور معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کی تلقین کرتی تھیں ان کا یقین تھا کہ پاکستانی خواتین ہر میدان میں بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں ان کے اہلِ خانہ نے ہمیشہ فخر سے بتایا کہ مریم کی تربیت میں راست سچائی، عاجزی اور دلیری بنیادی عناصر تھے۔ انہوں نے مریم کی شہادت کو ملک و ملت کی خدمت سمجھتے ہوئے صبر سے قبول کیا اور اسے دوسروں کے لیے مثال بنا دیا گزشتہ دس برسوں میں مریم مختیار کا نام کئی اداروں، اسکولز، اسکالرشپس اور یادگاری پروگرامز میں زندہ رکھا گیا ہے نوجوان لڑکیاں آج بھی انہیں رول ماڈل کے طور پر دیکھتی ہیں اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی خواہش رکھتی ہیں مریم کی قربانی نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کی بیٹیاں بھی وطن کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ ا±ن کی بہادری نے دنیا بھر میں پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا۔ ان کی یاد ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ قوم کی خدمت کے لیے جذبہ اور خلوص ہی سب سے بڑی طاقت ہے آج ان کی دسویں برسی پر پوری قوم انہیں سلامِ عقیدت پیش کرتی ہے۔ مریم مختیار کی شہادت نہ صرف ایک فرد کی داستان ہے بلکہ ایک روشن مثال ہے کہ فرض شناسی اور وطن سے محبت کیسے انسان کو امر کر دیتی ہے۔ ان کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گی اور آنے والی نسلوں کو حوصلہ دیتی رہے گی۔