حاضر سروس جج صاحبان کی غیرآئینی جاسوسی میں کون ملوث ہے
وفاقی حکومت کی جانب سے عدلیہ کے حوالے سے ہونے والی آڈیو لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام پر عمران خان کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ آڈیو لیک انکوائری کمیشن کے ضوابط میں کئی چیزیں دانستہ چھوڑی گئیں، انکوائری کمیشن میں یہ نقطہ نہیں رکھاگیاکہ وزیراعظم ہاؤس کی غیر آئینی جاسوسی میں کون ملوث ہے؟ انکوائری کمیشن میں یہ نہیں پوچھا گیا کہ حاضر سروس جج صاحبان کی غیرآئینی جاسوسی میں کون ملوث ہے؟
عمران خان نے مزید کہا کہ انکوائری کمیشن کو اس انویسٹی گیشن کا اختیار ہونا چاہیے کہ سرکردہ عوامی عہدیداروں سمیت شہریوں کے ٹیلی فون کون طاقتور عناصر ریکارڈ کرتے ہیں؟
0 تبصرے