شرجیل انعام میمن نے مصطفیٰ کمال کے بیان کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کی تقسیم نہ ممکن ہے اور نہ ہی اسے کسی صورت برداشت کیا جائے گا۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مصطفیٰ کمال کے تازہ بیان کا سخت جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ سندھ کی تقسیم صرف مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ ان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر نے بغیر تیاری کے پریس کانفرنس کی اور ایسے بیانات دیے جو زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم جن بلدیاتی انتخابات کا حوالہ دے رہی ہے، وہ وہی الیکشن ہیں جن سے انہوں نے حالات کا ادراک کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ وہ میدان میں اتریں گے تو شکست یقینی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کوئی کیک نہیں جسے بانٹ دیا جائے، اور نہ ہی پیپلز پارٹی کسی جذباتی سطح پر آ کر ایم کیو ایم کی سیاست کو آکسیجن دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ہر وقت اقتدار میں رہنا چاہتی ہے، مگر ان کی سیاست اب دم توڑ چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم چاہتی ہے کہ ان کے بیانات کا فوری ردعمل دیا جائے تاکہ وہ اپنی مردہ سیاست میں جان ڈال سکیں، لیکن بہتر یہی ہے کہ ان کی بات ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دی جائے۔
شرجیل میمن نے واضح کیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے ٹوئٹ میں کہیں بھی بلدیاتی اداروں کا ذکر نہیں تھا، لہٰذا ایم کیو ایم نفرت کی سیاست چھوڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں کئی نکات ایسے تھے جنہیں پیپلز پارٹی نے اصولی طور پر قبول نہیں کیا۔ ان کے بقول "مچھلی پانی کے بغیر اور ایم کیو ایم اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتی۔"
0 تبصرے