سندھ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش تیار ہے: عامر نواز وڑائچ

سندھ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش تیار ہے: عامر نواز وڑائچ

خیرپور/پیرگوٹھ (نمائندہ): کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم، جو سندھ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش ہے، ہم اسے کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ضرورت پڑی تو ہم سڑکوں پر بھی نکلیں گے اور اپنی جانوں کے نذرانے دینے پڑے تو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لیے وکلا اپنی جانوں کی قربانی دینے سے بھی نہیں گھبراتے اور سندھ کے حقوق کے لیے آخری دم تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف تمام وکلا متحد ہیں اور ایک صفحے پر کھڑے ہیں۔ سکھر کا وکلا کنونشن کراچی اور حیدرآباد سے بھی بڑا تھا۔ پورے سندھ کے وکلا بڑی تعداد میں ہمارے ساتھ ہیں اور ان شاء اللہ 27ویں ترمیم ختم ہوجائے گی۔ عامر نواز وڑائچ نے بتایا کہ ہم نے عدالتوں کا سات دن کے لیے بائیکاٹ کیا ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی سات دن کا وقت دیا ہے کہ 26ویں اور 27ویں ترمیم سے متعلق زیرِ التوا درخواستوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ فل بینچ تشکیل دے کر دونوں ترامیم کا جائزہ لے۔ پیرگوٹھ میں خطاب کرتے ہوئے عامر وڑائچ نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ کی استعفے واپس لیے جائیں۔ انہوں نے فرسودہ نظام سے مایوس ہوکر استعفے دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کا معیار ایک مقبرے کی مانند ہوگیا ہے، جہاں سے انصاف کی توقع نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی مکمل سازش تیار ہوچکی ہے۔ اس وقت تین صوبے بننے جا رہے ہیں اور دسمبر میں ترمیم آنے والی ہے، جس کے بعد جب آپ کراچی جائیں گے تو وہ سندھ نہیں بلکہ ایک الگ صوبہ ہوگا۔ اس کے لیے سب کو ایک آواز ہونا پڑے گا اور ہم ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اس موقع پر سینئر وکلا حسیب جمالي، ایڈووکیٹ کے بی لغاری، ایڈووکیٹ شمس لاڑک، ایڈووکیٹ راشد مہيسر، ایڈووکیٹ سراج مگنیجو، ایڈووکیٹ بشیر بھنڈ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔