گورنر ہاوس میں پاکستان افریقہ اکنامک کونسل کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری تقريب
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت واقعی اپنی اڑان اڑ رہا ہے بہت اچھے معاملات چل رہے ہیں یہ معاملات ایسے ہیں جو آئندہ چند ماہ میں آپ سبھی لوگوں کو نظر آئیں گے پہلی بار میں نے خود دیکھا ہماری ایس آئی ایف سی کے لوگ پاکستان کے لیے بیرونی انویسٹمنٹ لا رہے ہیں کراچی میں نیوی کا جو پروگرام چل رہا ہے اس میں ملین آف ڈالرز کے ایم او یو سائن ہوئے ہیں ایگریمنٹس بھی ہوئے ہیں اور جو سفیر مجھ سے ملنے کے لیے آئے ہیں سبھی کی سوچ پاکستان کے لیے پوزیٹو ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان افریقہ اکنامک کونسل کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا م،عہدیداروں سے گورنر کے ایڈوائزر طارق مصطفی نے حلف لیا جن میں شہباز علی ملک چئیرمین،
ریحان چاولہ سینئر وائس چئیرمین،شیخ راشد عالم جنرل سکریٹری،حسنین پردیسی صدر سندھ ریجن،عبدالواجد صدر اسلام آباد ریجن،ابراہیم شہنشاہی صدر بلوچستان ریجن،عارف عبدالعزیز وائس چئیرمین افریقہ ریجن،ایم فواد شیخ وائس چئیرمین ریجنل آفس کو آرڈینیشن،ریاض الحسن وائس چئیرمین پبلک سیکٹر آرگنائزیشن،عبدالوہاب ایدھی وائس چئیرمین فنانس،ناصر شیخ وائس چئیر مین ،ہما بخاری وائس چئیرپرسن ویمن افئیرز،رفیق سلیمان سینئر وائس پریذ یڈنٹ سندھ ریجن ،ابراہیم بن مقصود سی ای سی ممبر، شیخ امتیاز حسین سی ای سی ممبرڈاکٹر اجالا صدیق سی ای سی ممبر اسلام آباد شامل ہیں گورنر سندھ نے کہا کہ 10 مئی کو پاکستان نے جو جنگ جیتی اس سے پاکستان کا امیج چینج ہو گیا امریکی صدر کا ہمارے فیلڈ مارشل کو بلا کر اسٹیٹ گیسٹ کا درجہ دینا امریکہ کی ہسٹری میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی ملک کے آرمی چیف کو بلا کر اس کو اتنی عزت دی گئی اس سے بھی پورے خطے میں پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا کیونکہ وہ پاکستان کا آرمی چیف ہے اسی طرح فلسطین کے حوالے سے جو معاہدہ ہوا اس میں ٹرمپ نے پاکستان کے پرائم منسٹر کو اپنے ہاتھ سے مائک دیا ان کی تقریر اس پروگرام میں شامل نہیں تھی مگر ٹرمپ نے ان کو موقع دیا اور ہمارے فیلڈ مارشل کی تعریف بھی کی سپر پاور کے صدر کی جانب سے ایسی باتیں اور عزت افزائی سے دنیا میں پاکستان کی بڑی عزت افزائی ہوئی ا سٹاک ایکسچینج دو ڈھائی سالوں سے اوپر جا رہا ہے ڈالر مستحکم ہے اور اپنی جگہ پر رکا ہوا ہے اور پھر سعودی عرب سے ہمارا معاہدہ ہوا ہے یہ سب بہترین پوزیٹو ڈائریکشن میں جا رہی ہیں کئی سالوں سے مایوسی کی باتیں ہو رہی تھی کہ پاکستان میں کچھ اچھا نہیں ہے تو اس لیے آج میں آپ کے سامنے یہ باتیں کر رہا ہوں اس وقت تو پاکستان کی ترقی صرف 10 فیصد نظر آ رہی ہے 90 فیصد چیزیں پائپ لائن میں موجود ہیں چین، آذربائجان، ترکیہ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ابھی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی نمائش میں 48 ممالک شامل ہیں میڈیا کو دیکھ کر ہم یہ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ حالات خراب ہیں میرے پاس امریکی سفیر آئی تھیںوہ کہہ رہی تھیں کہ ہم مائن ، منرلز اوررئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری لا رہے ہیں جو سفیر ٓاتا ہے وہ اب بزنس کی بات کر رہا ہے اس سے پہلے اس قسم کی باتیں نہیں کرتے تھے چھ آٹھ ماہ میں ہماری معیشت بہت اوپر جائے گی ہم فاتح قوم ہیں ہم ملک کے خلاف کوئی بات نہیں سنیں گے
گورنر سندھ کے ایڈوائزر طارق مصطفی نے کہا کہ آج گورنر ہاؤس سندھ میں اس اہم پروگرام کی میزبانی گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور ان کی ٹیم کے لیے اعزاز کی بات ہے یہ موقع پاکستان اور افریقہ کے مابین معاشی تجارتی اور سماجی تعلقات کو ایک نئی حیثیت دینے کی جانب ایک قدم ہے پاکستان افریقہ اکنامک کونسل دونوں خطوں کے درمیان تعاون نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت بھی ہے پاکستان اور افریقہ کے تعاون کی بنیاد دوستی احترام اور باہمی مفاد پر استوارہے ہماری تاریخ ثقافت اور ترقی کے سفر میں بے شمار قدر مشترک ہیں افریقہ وسائل سے مالا مال خطہ ہے جبکہ پاکستان صنعتی تجربے کے ساتھ اس تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جا سکتا ہے گورنر سندھ اور ان کی ٹیم پاکستان افریقہ اکنامک کونسل کے اس اقدام کو سراہتے ہیں کہ انہوں نے افریقی ممالک کے ساتھ اقتصادی روا بت کو مربوط کرنے کے لیے ایک منظم اور عملی اقدام کیا ہے اس فورم کے ذریعے سرمایہ کاری تجارت تعلیم صحت توانائی اور انفراسٹرکچر جیسے اہم
شعبوں میں نئے دروازے کھلیں گے گورنر سندھ ہمیشہ ایسے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جو خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرے کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے یہ شہر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے ہمیں یقین ہے کہ افریقی سرمایہ کار یہاں وسیع مواقع دیکھیں گے اور اس موقع پر گورنرسندھ کی طرف سے افریقی دوستوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان میں خاص طور پر صوبے سندھ میں افریقی کاروباریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی میں پاکستان افریقہ اکنامک کونسل کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں بانی چیئرمین ڈاکٹر شہباز علی ملک نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاکستان اور افریقہ کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ایک تنظیم کا افتتاح نہیں کر رہے بلکہ پاکستان اور افریقہ کے درمیان ایک مضبوط اقتصادی پل تعمیر کر رہے ہیں جو 24 کروڑ پاکستانیوں کے کاروباری جذبے کو افریقہ کے ایک ارب چالیس کروڑ عوام کی متحرک امنگوں سے جوڑ دے گا۔
ڈاکٹر شہباز علی ملک نے کہا کہ پاکستان افریقہ اکنامک کونسل حکومت پاکستان کی "لْک افریقہ" پالیسی کا عملی و ادارہ جاتی انجن ہے جو دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، سفارتی اور صنعتی تعلقات کو نئی سمت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کا مقصد سفارتی تعلقات کے فروغ، تجارتی پالیسیوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے، غیر محصولات رکاوٹوں کو کم کرنے اور افریقی فری ٹریڈ ایریا کے تحت شراکت داری کو مستحکم بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ افریقہ آئندہ دہائی میں دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی منڈی بننے جا رہا ہے اور پاکستانی کاروباری طبقے کو اس موقع سے
بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ڈاکٹر شہباز نے بتایا کہ کونسل کا ہدف 2030 تک پاک افریقہ دوطرفہ تجارت کو 15 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے جبکہ 2028 تک پاکستانی سرمایہ کاروں کی جانب سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری افریقی ممالک میں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ زرعی صنعت، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کیے جائیں گے جن سے ایک لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کونسل صرف تجارت تک محدود نہیں بلکہ تعلیم، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور عوامی رابطوں کے فروغ کے ذریعے پاکستان اور افریقہ کے درمیان دیرپا تعلقات قائم کرے گی۔ڈاکٹر شہباز علی ملک نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ دنیا تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ہمیں بھی اسی رفتار سے آگے بڑھنا ہوگا۔ پاکستان افریقہ اکنامک کونسل ایک تحریک ہے جو ترقی، استحکام اور جدت کی علامت بنے گی۔ انہوں نے حکومت، کاروباری طبقے اور تعلیمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کونسل کے مشن میں بھرپور تعاون کریں تاکہ پاکستان اور افریقہ کے تعلقات ایک نئے سنہری دور میں داخل ہوں۔انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام اس نعرے کے ساتھ کیا کہ پاکستان زندہ باد، پاک افریقہ دوستی پائندہ باد۔
پاکستان افریقہ اکنامک کونسل کے سیکریٹری جنرل شیخ راشد عالم نے کہا ہے کہ کونسل کا قیام پاکستان اور افریقہ کے درمیان معاشی اشتراک کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک تقریبِ حلف برداری نہیں بلکہ ایک تاریخی لمحہ ہے جس میں دونوں خطوں کے درمیان اعتماد، وژن اور عملی تعاون کی نئی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔کراچی میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، بانی چیئرمین ڈاکٹر شہباز علی ملک، سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر ریحان چاولہ، ممتاز کاروباری شخصیات، سفارتکاروں اور صنعت سے وابستہ رہنماؤں نے شرکت کی۔ شیخ راشد عالم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان افریقہ اکنامک کونسل (PAEC) محض ایک کونسل نہیں بلکہ ایک محرک (Catalyst) ہے جو دونوں خطوں کے درمیان پائیدار معاشی تعلقات استوار کرے گی۔ہمارا مشن ہے ساتھ تخلیق کرنا، ساتھ سرمایہ کاری کرنا، اور ساتھ ترقی کرنا۔ہم پاکستانی کاروباری اداروں کے لیے افریقی منڈیوں میں محفوظ داخلے کے راستے ہموار کریں گے، معتبر پارٹنرز سے رابطے فراہم کریں گے اور پالیسی سے لے کر زمینی سہولت تک ہر سطح پر مدد کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کونسل کا مقصد دونوں خطوں کے درمیان زرعی، صنعتی، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ہے، تاکہ پاکستان اور افریقہ باہمی ترقی اور خوشحالی کی نئی مثال قائم کریں۔شیخ راشد عالم نے کہا کہ ہم افریقہ کے ساتھ احترام، قدر اور طویل المدتی شراکت کے جذبے کے ساتھ آئے ہیں۔آئیے سرحدوں سے آزاد تجارت کریں، اثر انگیز سرمایہ کاری کریں، اور جدت کو اپنائیں، کیونکہ مستقبل انہی کا ہے جو مل کر آگے بڑھتے ہیں۔یہ صرف سفارت کاری نہیں بلکہ مقصد کے ساتھ کاروبار ہے۔
یہ صرف تعاون نہیں بلکہ مشترکہ مقدر ہے۔انہوں نے آخر میں کہا کہ پاکستان افریقہ اکنامک کونسل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو دونوں خطوں کے درمیان پائیدار معاشی پل کا کردار ادا کرے گا۔آج ہم ایک ایسا محرک جلا رہے ہیں جو پاکستان اور افریقہ کی ترقی کی نئی روشنی بنے گا۔تقریب سے ریحان چاولہ،زبیر موتی والا و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
0 تبصرے