موسمی ڈپریشن: سردیوں کے بدلتے دن کیسے آپ کے موڈ کو متاثر کرتے ہیں؟

سردیوں اور خزاں کے موسم میں دن چھوٹے اور دھوپ کم ہونے کے باعث بہت سے افراد موسمی ڈپریشن یا سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر (SAD) کا شکار ہو جاتے ہیں، جس سے موڈ، توانائی اور نیند پر گہرے اثرات پڑتے ہیں۔

موسمی ڈپریشن: سردیوں کے بدلتے دن کیسے آپ کے موڈ کو متاثر کرتے ہیں؟

جیسے جیسے موسم بدلتا ہے اور دن کے اوقات کم ہونے لگتے ہیں، بہت سے لوگ ایک ذہنی کیفیت کا سامنا کرتے ہیں جسے موسمی ڈپریشن (Seasonal Affective Disorder – SAD) کہا جاتا ہے۔ یہ کیفیت عموماً سردیوں اور خزاں کے موسم میں شدت اختیار کرتی ہے اور متاثرہ افراد کے موڈ، توانائی اور روزمرہ زندگی پر نمایاں اثر ڈالتی ہے۔ رٹگرز یونیورسٹی بیہیویئرل ہیلتھ کیئر کی چیف ماہرِ نفسیات اسٹیفنی مارسلو کے مطابق، موسمی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے ذہنی اثرات سے نمٹنے کے لیے درست طرزِ عمل اور علاج کے طریقے اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس عارضے کی عام علامات میں شامل ہیں: توانائی کی کمی اور مستقل اداسی بھوک اور نیند میں تبدیلیاں وزن میں اضافہ یا کمی بعض افراد میں مایوسی یا خودکشی کے خیالات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ تشخیص عام طور پر تب کی جاتی ہے جب یہ علامات دو مسلسل سردیوں تک برقرار رہیں اور دیگر موسموں میں بھی اثر انداز ہوں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی کی کمی اس بیماری کی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ روشنی کی کمی سیروٹونن (خوشی سے متعلق ہارمون) کی سطح کو متاثر کرتی ہے۔ قدرتی روشنی میں وقت گزارنا، کھڑکی کے قریب بیٹھنا یا باہر چہل قدمی کرنا ذہنی سکون اور مثبت موڈ کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔