کچے کے علاقے سے لوگوں کے نکلنے کی رفتار سست ہے، انہیں انتظامیہ سے تعاون کرنا چاہیے؛ چیئرمین پیپلز پارٹی
سکھر؛ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت سیلاب کے حوالے سے مکمل تیاری کر چکی ہے، وفاقی حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی فوری مالی مدد کرے اور ملک بھر میں زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کے باعث بڑا نقصان ہوا ہے، میں نے گڈو اور سکھر بیراج سے متعلق بریفنگ لی ہے، سندھ حکومت کی مکمل تیاری ہے، کچے کے علاقے سے لوگوں کے نکلنے کی رفتار سست ہے، انہیں انتظامیہ سے تعاون کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں فوری طور پر زرعی ایمرجنسی کا اعلان ہونا چاہیے اور کسانوں کی مدد کی جائے، اگر آج ہم کسانوں کی مدد کریں گے تو خوراک کے تحفظ کے مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ربِ کریم سے دعا ہے کہ پاکستان کے عوام قدرتی آفات سے محفوظ رہیں اور ہمیں اختلافات بھلا کر قدرتی آفات کا مل کر مقابلہ کرنا چاہیے، مودی نے سندھ طاس معاہدے پر تاریخی حملہ کیا، ہم چاہتے ہیں کہ صوبے بھائی بن کر ان چیلنجز کا مقابلہ کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ڈیمز کی مخالف نہیں لیکن متنازع ڈیمز سے علاقوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، کون ہیں جو ایسی تجاویز دے کر صوبوں میں اختلافات پیدا کر رہے ہیں، اگر یہ سندھ سے باہر ہیں تو سندھ پر ڈیم بنانے کے اعلانات کیوں کیے جاتے ہیں؟
0 تبصرے