آج کے دور میں سائبر سیکیورٹی اور ای کامرس عالمی معیشت کے بنیادی ستون بن چکے ہیں کفیل حسین

یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل اسکلز، اور بین الاقوامی مواقع تک رسائی فراہم کریں

آج کے دور میں سائبر سیکیورٹی اور ای کامرس عالمی معیشت کے بنیادی ستون بن چکے ہیں کفیل حسین

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان امریکہ بزنس کونسل کا اجلاس فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) میں منعقد ہوااس اجلاس کا مقصد نئے کاروباری مواقع تلاش کرنا، سائبر سیکیورٹی اور ای کامرس کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا، اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا یہ پلیٹ فارم کاروباری رہنماوں اور دیگر متعلقہ فریقین کو تعمیری مکالمے میں شرکت، خیالات کے تبادلے، اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کا موقع فراہم کرتا ہے اجلاس کے موقع پر پاکستان امریکہ بزنس کونسل کے چیئرمین شیخ امتیاز حسین، ڈائریکٹر پاکستان امریکہ بزنس کونسل،چیئرمین کے ایچ اے بزنس انٹرنیشنل ریلیشنز اورمعروف آرکیٹیکٹ کفیل حسین ، کاروباری شخصیت میاں زاہد حسین ،ذوالفقارہالیپوٹو اور دیگر بھی موجود تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر پاکستان امریکہ بزنس کونسل، چیئرمین کے ایچ اے بزنس انٹرنیشنل ریلیشنز اور معروف آرکیٹیکٹ کفیل حسین نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی ملک کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) اور پاکستان امریکہ بزنس کونسل کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا اور ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ خیالات کے تبادلے کا موقع فراہم کیا یہ فورم نہ صرف دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم ہے بلکہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں ترقی کے نئے دروازے کھولنے کی صلاحیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سائبر سیکیورٹی اور ای کامرس عالمی معیشت کے بنیادی ستون بن چکے ہیں ہمیں ان شعبوں میں امریکی اداروں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا تا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے کفیل حسین نے کہاکہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو جدید ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل اسکلز، اور بین الاقوامی مواقع تک رسائی فراہم کریں پاکستان کی تعمیراتی صنعت میں بھی بے شمار مواقع موجود ہیں جہاں امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ان شعبوں میں پائیدار ترقی، گرین بلڈنگز، اور اسمارٹ سٹی پروجیکٹس ہماری اولین ترجیحات ہونی چاہئیں، جن میں باہمی تعاون سے کام کیا جا سکتا ہے انہوںنے کہاکہ ایسے اجلاس صرف رسمی نشستیں نہیں، بلکہ عملی اقدامات کے آغاز کا ذریعہ ہونے چاہئیں ہمیں مل کر ایسے منصوبے ترتیب دینے ہوں گے جن سے دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں کو فائدہ پہنچے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں، اور پاکستان کی عالمی سطح پر ایک مضبوط معاشی شناخت قائم ہومیں دعا گو ہوں کہ یہ اجلاس مستقبل میں مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو۔