عورتیں بھی بار بار محبت کرتی ہیں، یکطرفہ عشق انسان کو دیمک کی طرح اندر ہی اندر کھا جاتا ہے, جویریہ سعود

عورتیں بھی بار بار محبت کرتی ہیں، یکطرفہ عشق انسان کو دیمک کی طرح اندر ہی اندر کھا جاتا ہے, جویریہ سعود

کراچی (ویب ڈیسک) اداکارہ جویریہ سعود نے اعتراف کیا ہے کہ سعود سے شادی کے بعد انہیں یہ احساس ہوا کہ کسی مرد کا ساتھ عورت کو نہ صرف مضبوط بناتا ہے بلکہ اسے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ جویریہ سعود نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے کامیڈی شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محبت ایک بار نہیں بلکہ بار بار بھی ہو سکتی ہے، اور یہ بھی کہا کہ عورتیں بھی کئی بار محبت کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرے میں عام طور پر مرد ہی بار بار محبت کرتے ہیں، لیکن یہ بالکل درست نہیں کہ عورتیں دوبارہ محبت نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں میں بار بار محبت کرنے کی ہمت کم ہوتی ہے، جبکہ مرد دوسری یا تیسری محبت کے لیے اپنی 30 سال پرانی شادیاں بھی توڑ دیتے ہیں۔ جویریہ سعود نے کہا کہ بار بار محبت کرنے والے لوگ نہ صرف اپنی شادیاں ختم کر دیتے ہیں بلکہ اپنے بچوں کو بھی چھوڑ دیتے ہیں، اور ایسے لوگ پھر کہیں کے بھی نہیں رہتے۔ ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ یکطرفہ محبت انسان کو دیمک کی طرح اندر ہی اندر کھا جاتی ہے۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ شادی سے پہلے ہی انہوں نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا تھا اور ان کی شادی مکمل طور پر ارینجڈ تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان ٹیلیویژن (پی ٹی وی) میں کام کرتی تھیں، تب ماحول اچھا تھا، لیکن نجی چینلز آنے کے بعد شوبز کا ماحول خراب ہو گیا، جس کی وجہ سے انہوں نے اداکاری چھوڑ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ شوبز میں انہوں نے عورتوں کے ساتھ بدتمیزی ہوتے دیکھی، اور ان کے ساتھ بھی کچھ ناخوشگوار واقعات پیش آئے، جس کی وجہ سے انہوں نے شوبز کو چھوڑ دیا۔ جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ ان کے گھر میں کبھی کسی مرد نے کسی عورت کو گالی نہیں دی، لیکن شوبز میں طاقتور لوگ عورتوں کو ان کے سامنے گالیاں دینے لگے، اس لیے انہوں نے اداکاری کو خیرباد کہا۔ اداکارہ کے مطابق، شوبز چھوڑنے کے چار سال بعد ان کی سعود سے شادی ہوئی، جس کے بعد سعود نے اپنا پروڈکشن ہاؤس شروع کیا اور ڈرامے بنانے اور ان میں کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شادی کے بعد ہی انہیں یہ احساس ہوا کہ عورت کی زندگی میں مرد کا ہونا اسے کس قدر مضبوط بناتا ہے اور اسے تحفظ فراہم کرتا ہے۔