دائمی کھانسی محض ایک علامت نہیں بلکہ بعض اوقات یہ دمہ، COPD، یا دیگر سانس اور معدے کے امراض کی نشاندہی بھی کرتی ہے ڈاکٹر عظمیٰ فہیم
کراچی (اسٹاف رپورٹر )پاکستان پلمونری فورم کی جانب سےHILTON PHARMA کے تعاون سے سائنسی سیشن انعقاد کیا گیا جس میں دمہ اور COPD میں دائمی کھانسی کا جدید علاج سے متعلق اہم نکات جیسے دائمی کھانسی ایک کثیر الجہتی بیماری ہے جس کی محتاط جانچ ناگزیر ہے درست تشخیص اور مو¿ثر علاج کے لیے پلمونولوجی، ای این ٹی اور انٹرنل میڈیسن کے درمیان تعاون انتہائی اہم ہے اور مریض مرکوز نگہداشت اور بروقت ریفرل نتائج میں نمایاں بہتری لا سکتا ہے زیر غور لائے گئے اس موقع پرڈاکٹر شکیل احمد صدیقی پلمونولوجسٹ،ڈاکٹر عظمیٰ فہیم (پلمونولوجسٹ، SGH سعود آباد)، ڈاکٹر آصف نسیم (پلمونولوجسٹ، ہل پارک جنرل ہسپتال و UMDC)، ماہرین پروفیسر ڈاکٹر موسوسوِر انصاری، پروفیسر ڈاکٹر تنویر عالم اور پروفیسر ڈاکٹر شکیل اختر نے شرکاء سے قیمتی خیالات کا اظہار کیا اس موقع پر سائنسی سیشن کے منتظمین اور معاون عملے کی خدمات کو بھی بھرپور طریقے سے سراہایا گیا جن کی محنت اور لگن سے اس تقریب کو کامیابی ملی اس موقع پر پلمونولوجسٹ ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہا کہ دائمی کھانسی ایک عام مگر پیچیدہ مسئلہ ہے جو مریض کی روزمرہ زندگی اور معیارِ حیات کو بری طرح متاثر کرتا ہے انہوں نے کہا کہ دائمی کھانسی صرف ایک علامت نہیں بلکہ کئی مختلف بیماریوں کی نشاندہی بھی ہو سکتی ہے، جن میں دمہ، COPD، الرجی، معدے کی تیزابیت اور ناک یا حلق کے مسائل شامل ہیںجبکہ اکثر مریض طویل عرصے تک کھانسی کو نظر انداز کرتے ہیں یا عام دواوں سے علاج کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اصل بیماری کی تشخیص میں تاخیر ہو جاتی ہے ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہا کہ ایک پلمونولوجسٹ کے طور پر میری رائے ہے کہ دائمی کھانسی کے علاج میں درست تشخیص سب سے اہم قدم ہے اس کے لیے مریض کی مکمل ہسٹری، تفصیلی معائنہ اور ضرورت پڑنے پر جدید تشخیصی ٹیسٹ کیے جانے چاہئیں انہوں نے کہا کہ مریض کے علاج میں طرزِ زندگی میں تبدیلیاں، ماحول سے بچاو¿ اور دیگر ماہرین جیسے ای این ٹی اور گیسٹرو انٹرولوجسٹ کے ساتھ قریبی تعاون بھی شامل ہونا چاہیے موجودہ دور میں دائمی کھانسی کے علاج کے لئے جدید ادویات دستیاب ہیں جن کا استعمال پلمونولوجسٹ کی ہدایت پر کیا جا سکتا ہے جس سے روز مرہ زندگی بھی متاثر نہیں ہوتی اگر وقت پر توجہ دی جائے تو دائمی کھانسی کے مریض نہ صرف آرام پا سکتے ہیں بلکہ بہتر اور صحت مند زندگی بھی گزار سکتے ہیںسائنسی سیشن کے موقع پر پلمونولوجسٹ، SGH سعود آباد ڈاکٹر عظمیٰ فہیم نے کہا کہ دائمی کھانسی محض ایک علامت نہیں بلکہ بعض اوقات یہ دمہ، COPD، یا دیگر سانس اور معدے کے امراض کی نشاندہی بھی کرتی ہے اس لیے اس کو سنجیدگی سے لینا نہایت ضروری ہے انہوں نے کہا کہ مریض اکثر دیر سے معالج کے پاس آتے ہیں جس سے مرض بڑھ جاتا ہے اور علاج مشکل ہو جاتا ہے وقت پر تشخیص، مناسب علاج اور مریض کی مکمل رہنمائی کے ذریعے اس کیفیت پر قابو پایا جا سکتا ہے اس موقع پر پلمونولوجسٹ، ہل پارک جنرل ہسپتال و UMDC ڈاکٹر آصف نسیم نے کہا کہ دمہ ایک دائمی مرض ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے اور مریض کی روزمرہ زندگی پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اس مرض کی بروقت تشخیص اور مسلسل علاج نہایت اہم ہے، کیونکہ ادویات کے درست استعمال، ماحول میں موجود الرجی پیدا کرنے والے عوامل سے بچاو اور مریض کی آگاہی سے اس پر موثر کنٹرول ممکن ہے ڈاکٹر آصف نسیم نے زور دیا کہ مریض اور معالج کے درمیان باہمی اعتماد اور رہنمائی دمہ کے علاج کو زیادہ کامیاب بنا سکتی ہے۔
0 تبصرے