افغانستان: طالبان کی زیر حراست برطانوی جوڑے کی آٹھ ماہ بعد رہائی
افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں تقریباً آٹھ ماہ سے زیر حراست برطانوی جوڑے کو رہا کر دیا گیا ہے۔
اسی سالہ پیٹر رینالڈز اور ان کی 76 سالہ اہلیہ باربی جو تقریباً دو دہائیوں سے افغانستان میں مقیم ہیں، گھر جا رہے تھے جب انھیں یکم فروری کو روکا گیا۔ جوڑے کو قطری ثالثی کے ذریعے رہا کیا گیا۔
ایک قطری اہلکار نے کہا کہ وہ افغانستان کے صوبہ بامیان میں مستقل گھر ہونے کے باوجود برطانیہ جانے سے پہلے طبی معائنے کے لیے قطر جائیں گے۔
طالبان نے کہا تھا کہ اس جوڑے نے افغان قوانین کی خلاف ورزی کی تھی اور انہیں عدالتی کارروائی کے بعد رہا کر دیا گیا۔
پیٹر اور باربی رینالڈس نے 1970 میں کابل میں شادی کی اور گزشتہ 18 سال سے ایک خیراتی تربیتی پروگرام چلاتے ہوئے گزارے جس کی طالبان نے بھی منظوری دی تھی۔
افغانستان میں اُنھیں ملک کے ساتھ محبت کرنے والے جوڑے کے طور پر جانا جاتا تھا۔ وہ اگست 2021 میں طالبان کے کابل پر کنٹرول کے باوجود وہاں موجود رہے تھے، حالاں کہ بہت سے مغربی باشندے وہاں سے چلے گئے تھے۔
ان کی رہائی ان کے اہلخانہ کی طرف سے کئی مہینوں کی عوامی لابنگ کے بعد ہوئی ہے، جنھوں نے ان کی حراست کے دردناک حالات کو بیان کیا ہے۔
0 تبصرے