بیٹی کو اپنی جنسی زندگی میں شدت لانے کے لیے استعمال کيا، والده کے دوران شرمناک انکشاف
انڈونیشیا؛ بے شرمی کی انتہا ہو گئی۔ والدہ نے بیٹی کو سوتیلے باپ کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کر دیا .بیٹی کو اپنی جنسی زندگی میں شدت لانے کے لیے پیسوں اور موبائل فون کی بھی پیشکش کی، والدین نے تفتیش کے دوران شرمناک انکشاف کر دئیے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انڈونیشن خاتون نے بیٹی کو اپنے سوتیلے باپ کے ساتھ سونے پر مجبور کر دیا تا کہ وہ اپنی جنسی زندگی میں مزید شدت لا سکیں۔
خاتون کی بیٹی کی عمر صرف 16برس تھی جس سے غیر قانونی طور پر اپنے سوتیلے باپ کے ساتھ سونے پر مجبور کیا۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ بچی کی والدہ اور خاتون کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔دونوں نے اپنی جنسی خواہشات کو پورا کرنے میں مدد دینے کے لیے 16 سالہ بچی کو موبائل فون اور کیش کی پیشکش کی تھی۔
اور بعد میں والدہ نے اپنی بیٹی کو سوتیلے باپ کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے پر مجبور کر دیا۔
دونوں کا جرم اس وقت بے نقاب ہوا جب بچی اپنے حقیقی باپ سے رابطہ کیا۔جس نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا اور اپنی سابق بیوی اور اس کے شوہر کے خلاف شکایت درج کی.پولیس ذرائع کے مطابق جوڑا اپنی جسی ذندگی میں ایک نیا احساس لانا چاہتا تھا جس وجہ سے کمسن بچی کو اس فعل میں شامل کرنا چاہا۔یہ خیال ابتدائی طور پر سوتیلے باپ کے ذہن میں آیا اور اس نے اپنی بیوی کو یہ تجویز پیش کیا کہ اگر ہم اپنی جنسی زندگی میں تمہاری بیٹی کو بھی شامل کر لیں تو یہ مزید اچھا ہو گا۔
جوڑے کو جکارتا میں اپنے گھر سے حراست میں لے لیا گیا۔اگر جوڑے پر جرم ثابت ہو گیا تو انہیں 15سال قید کی سزا ہو گی۔پولیس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بچی کو شرمناک کام کرنے کے لیے 20000,0 انڈونیشن روپیہ کی آفر کی گئی۔2011ء میں بچی کے والدین میں علیحدگی ہوئی۔
0 تبصرے