حیدرآباد: سافکو گروپ کے تینوں اداروں اور گراسپ پروجیکٹ ٹیم کی جانب سے جشن آزادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
گذشتہ روز سافکو ہیڈ آفس کے سامنے ایم پی اے صابر حسین قائم خانی، حیدرآباد چیمبر آف کامرس کے نائب صدر نجم الدین قریشی، منیجر ایم سی بی اسلامک بینک حیدرآباد نثار میمن، تاجر و کسان رہنما نجم الدین، عبدالکریم تالپور، اقبال میمن، سافکو گروپ کے بانی و صدر سلیمان جی ابڑو، سافکو بورڈ کے چیئرمین محمد اسماعیل کنبھر اور دیگر نے سبز ہلالی پرچم لہرایا، پاکستان کی 78ویں سالگرہ کا کیک کاٹا اور سافکو کے عملے کے ساتھ آزادی کی واک میں حصہ لیا۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی قربانی سندھ نے دی، جو آج بھی سندھ اسمبلی کے ریکارڈ میں موجود ہے کہ سندھ اسمبلی نے کیسے اپنے اختیارات ختم کرکے سندھ کو پاکستان میں ضم کرنے کی قرارداد پاس کی، اس سے بڑی قربانی کوئی نہیں ہوسکتی۔ سندھ ہزاروں سال سے موجود ہے اور ہزاروں سال تک قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم جس آزادی کا جشن منا رہے ہیں اس کی حفاظت پاک فوج انتہائی مہارت سے کر رہی ہے جس کی وجہ سے دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ گزشتہ 78 سالوں کے دوران سازشوں نے اس ملک کو کمزور ضرور کیا ہے لیکن ہمیں سافکو جیسے اداروں اور سلیمان جی ابڑو جیسے قائدین پر فخر ہے جنہوں نے ملک کی ترقی اور سماجی خدمات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جب تک ایسے لوگ موجود ہیں، ہم مایوس نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے بہت سے اچھے قوانین پاس کیے ہیں، سماجی بہبود کے لیے سافکو قیادت کے خیال میں جو بھی قانون سازی ہوگی، ہم اسے منظوری کے لیے صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں پیش کریں گے۔
اپنے خطاب میں سلیمان جی ابڑو نے کہا کہ ہر صدی میں بیس کروڑ لوگ بھوک، افلاس اور جنگوں کی وجہ سے مرتے ہیں۔ امن اور خوشحالی ملک کے ہر شہری کا حق ہے جس کے لیے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ بلا تفریق عوام کی خدمت کریں اور ان کی امیدوں پر پورا اتریں۔
چیئرمین سافکو بورڈ ڈاکٹر محمد اسماعیل کنبھر نے کہا کہ سافکو کا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے جو کہ سلیمان جی ابڑو کی بصیرت کا نتیجہ ہے۔
سی ای او سافکو سپورٹ فاؤنڈیشن بشیر احمد ابڑو نے کہا کہ اپنے حصے کا کام کرنا ہی دراصل حب الوطنی ہے، سلیمان جی ابڑو نے لوگوں کی توقع کے مطابق کام کیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سافکو گراسپ پراجیکٹ منیجر مصطفیٰ راجپر نے بتایا کہ یورپی یونین کے فنڈز سے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر، پی پی اے ایف، اور یو این فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے تعاون سے سندھ اور بلوچستان میں چلائے جانے والے گراسپ پراجیکٹ کے تحت ہم غربت کو کم کرنے اور درمیانے و چھوٹے کاروباروں کو فروغ دینے کے ذریعے لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جو کہ ملک کی خدمت بھی ہے۔
تقریب سے ذیشان میمن، اقرا شعیب راجپوت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں پاکستان کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا جبکہ معزز مہمانوں کو روایتی سندھی اجرک کے تحائف پیش کیے گئے۔
0 تبصرے