کنگسٹن؛ کون یقین کر سکتا ہے کہ ایک وقت میں دنیائے کرکٹ پر راج کرنے والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی ہی سرزمین پر "سبائنا پارک" میں ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا سب سے کم اسکور بنانے سے بال بال بچ جائے گی۔
اگرچہ ویسٹ انڈیز ایک عالمی ریکارڈ بنانے سے تو بچ گئی، مگر اس نے اپنی 100 سالہ ٹیسٹ تاریخ کا سب سے کم اسکور ضرور اپنے نام کر لیا۔
ٹیسٹ کرکٹ کی اصل خوبصورتی گزشتہ دنوں میدان میں دیکھنے کو ملی: ایک طرف لارڈز میں بھارت کو انگلینڈ کے ہاتھوں صرف 22 رنز سے شکست ہوئی، تو دوسری طرف کنگسٹن میں ویسٹ انڈیز کو آسٹریلیا کے خلاف 204 رنز کا ہدف ملا، اور پوری ٹیم صرف 14.3 اوورز میں 27 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
یہ ویسٹ انڈیز کی ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کا کم ترین اسکور ہے، جو 1955 میں نیوزی لینڈ کے 26 رنز کے بدترین ریکارڈ سے صرف ایک رن زیادہ ہے۔
میچ کے دوران ایک موقع پر ویسٹ انڈیز کی 9 وکٹیں صرف 26 رنز پر گر چکی تھیں، تاہم ایک مس فیلڈنگ کی بدولت آخری وکٹ گرنے سے قبل ایک رن اور بن گیا، جس سے وہ عالمی ریکارڈ سے بچ گئی۔
اس تباہی کے پیچھے آسٹریلیا کے مچل اسٹارک کا شاندار اسپيل تھا، جسے سوشل میڈیا پر بھرپور سراہا جا رہا ہے۔
اسٹارک نے صرف 15 گیندوں پر 2 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں، اور یہ میچ ان کے ٹیسٹ کیریئر کا 100واں میچ تھا، جس میں انہوں نے اپنی 400 ٹیسٹ وکٹیں بھی مکمل کیں۔
0 تبصرے