کراچی میں نیب کی کارروائی، طارق روڈ پر بحریہ ٹاؤن ٹاور ضبط

کراچی میں نیب کی کارروائی، طارق روڈ پر بحریہ ٹاؤن ٹاور ضبط

کراچی (رپورٹر) نیب کراچی نے بحریہ ٹاؤن کراچی، ملک ریاض حسین، احمد علی ریاض اور دیگر ملزمان کے خلاف جاری کارروائیوں کے سلسلے میں کراچی کے علاقے طارق روڈ پر واقع اربوں روپے مالیت کا بحریہ ٹاؤن ٹاور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے تحت ضبط کر لیا ہے۔ اس سے قبل نیب قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی شق 12 کے تحت پاکستان کے مختلف شہروں میں 457 جائیدادوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کر چکی ہے، جن کی مجموعی مالیت اربوں روپے میں ہے۔ مذکورہ جائیدادیں بحریہ ٹاؤن پرائیویٹ لمیٹڈ، اس کے ڈائریکٹرز، احمد علی ریاض ملک، اور ملک ریاض حسین کے قریبی رشتہ داروں کے نام پر ہیں۔ نیب پہلے ہی کراچی کی احتساب عدالت میں ایک ریفرنس دائر کر چکی ہے، جس میں الزام ہے کہ سندھ حکومت کے افسران سے ملی بھگت کے ذریعے 17,672 ایکڑ سرکاری زمین (جس کی مالیت 708 ارب روپے ہے) کو غیر قانونی طور پر منتقل اور ناجائز طریقے سے استعمال کیا گیا، جس پر بحریہ ٹاؤن کراچی (جو M-9 موٹر وے کے قریب واقع ہے) تعمیر کیا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔ نیب کی جانب سے ملک ریاض، ان کے بیٹے احمد علی ریاض، ان کے رشتہ داروں اور دیگر ملزمان کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (PCL) میں بھی شامل کر دیے گئے ہیں۔