بغیرکسی نئے ٹیکس کے زیادہ متوازن بجٹ موجودہ رکاوٹوں کے اندر ممکن نہیں تھا
اسلام آباد: وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے آئندہ مالی سال کا بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنے کے آغاز کی نمائندگی کررہا ہے۔
وفاقی بجٹ پر بیان دیتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سیلاب سے متعلق ریلیف، بحالی کے چیلنجوں سمیت عالمی سپلائی چین میں رکاوٹوں اور جیواسٹریٹیجک تبدیلیوں سے پیداچیلنجوں کے باعث آئندہ بجٹ بناناخاص طور پر مشکل کام تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بجٹ معیشت کی طویل مدتی بیماریاں ٹھیک کرنے کے آغاز کی نمائندگی کررہا ہے جب کہ عمران نیازی کے پیدا کردہ سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مخلوط حکومت نے ان صحیح شعبوں کو ترجیح دی ہے جو اقتصادی ترقی تیز کر سکتے ہیں، ان صحیح شعبوں کوبھی ترجیح دی ہےجو سرمایہ کاری راغب کرنے اور معیشت کو خود کفیل بنا سکتے ہیں، مہنگائی کو مدنظر رکھ کرسرکاری ملازمین، پنشنرز کو تنخواہوں میں بالترتیب 35 فیصد اور 17.5فیصد تک ریلیف دیا ہے،کم از کم اجرت بڑھا کر 32ہزارروپےکردی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ بغیرکسی نئے ٹیکس کے زیادہ متوازن بجٹ موجودہ رکاوٹوں کے اندر ممکن نہیں تھا، معیشت کو اصلاحات کی اشد ضرورت ہےجو مستحکم سیاسی ماحول میں کی جاسکتی ہیں اور میثاق معیشت سیاسی جماعتوں کیلئےعوام کی خوشحالی حاصل کرنےکا واحد راستہ دکھائی دیتاہے۔
0 تبصرے