امریکا کا بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کا اعلان، پاکستان کا اظہار تشویش

امریکا کا بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کا اعلان، پاکستان کا اظہار تشویش

اسلام آباد: پاکستان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کے ہتھیاروں کی فراہمی کے اعلان پر پاکستان کو تشویش ہے۔ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت کریں گے جس کے لیے وہ 18 فروری کو نیویارک جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 2 نوجوانوں کو شہید کیے جانے اور شہدا کی جائیدادوں پر قبضے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ترجمان نے بتایا کہ لیبیا کشتی حادثے میں مرنے والے 16 افراد کی لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے، پاکستانی سفارتخانہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا کے دیرینہ تعلقات ہیں، امریکا کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن واپسی کا معاملہ پاک ۔ امریکا باہمی رابطے کا حصہ ہے، کوئی بھی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیج سکتا ہے۔ شفقت علی خان نے واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات ہمارا ایک تاریخی دوست ہے، پاکستانی شہریوں کے لیے یو اے ای کے ویزوں پر کوئی پابندی نہیں، 18 لاکھ پاکستانی متحدہ امارات میں رہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی افغانستان میں موجودگی ایک سنگین مسئلہ ہے، پاکستان مسلسل افغانستان سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا مطالبہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے قبرص کے معاملے پرپاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان صدیوں پرانے گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی، اور تاریخی تعلقات کو مزید تقویت دینے پر زور دیا گیا، مشکل وقت میں دونوں ممالک کے عوام اور حکومتوں کی آزمائشی اور مثالی بھائی چارے کی مثالیں موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے تمام شعبوں میں موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کا اعادہ کیا، دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت مواصلات، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی پر بھی دونوں ممالک کام کریں گے۔