آئین ٹوٹتا ہے تو جج آئین توڑنے والوں کو چھوڑ دیتے ہیں، جب پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہے، نواز شریف

آئین ٹوٹتا ہے تو جج آئین توڑنے والوں کو چھوڑ دیتے ہیں، جب پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہے، نواز شریف

آئین ٹوٹتا ہے تو جج آئین توڑنے والوں کو چھوڑ دیتے ہیں، جب پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہے، نواز شریف

لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ جب آئین ٹوٹتا ہے تو جج آئین توڑنے والوں کو چھوڑ دیتے ہیں، جب پارلیمنٹ ٹوٹتی ہے تو کہتے ہیں ٹھیک ہے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2017 میں ملک ٹھیک جا رہا تھا، لگتا تھا پاکستان دوبارہ بن رہا ہے، ہماری پالیسیوں کے نتائج سامنے آرہے تھے لیکن ہماری حکومت ختم کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 4 سال تک ڈالر چوری نہیں ہونے دیا، لیکن پی ٹی آئی کے بانی آتے ہی ڈالر چوری ہو گیا، آر ٹی ایس کو بند کرنا پڑا اور اسے کاٹنا پڑا، ووٹ بھی شامل تھے، یہ افسوس کی بات ہے کہ ہم خاموش رہے۔ ان کے مطابق کہا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز جیل سے باہر نہ آئیں ورنہ ہماری محنت رائیگاں جائے گی۔ قوم کو بھی پتہ چل گیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب جج آئین توڑنے والوں سے دستبردار ہوجائیں تو آئین ٹوٹتا ہے۔