حکومت کا بڑا فیصلہ — ٹی ایل پی پر پابندی کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنے کا اعلان

حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی سے متعلق سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا

حکومت کا بڑا فیصلہ — ٹی ایل پی پر پابندی کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنے کا اعلان

وزارتِ داخلہ کےذرائع کے مطابق انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے فیصلہ درکار نہیں ہوتا۔ ذرائع وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر پابندی انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے نہ کہ آرٹیکل 17 کے تحت۔ وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی اس سے قبل وزارتِ داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن آج جاری کر دیا ہے۔ واضح ر ہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں متفقہ طور پر ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے کی منظوری دی گئی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری کا معاملہ وزارتِ قانون کو بھجوایا جائے گا، وزارتِ قانون پابندی سے متعلق باقاعدہ ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرے گی۔ ذرائع نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے ریفرنس کی منظوری پر الیکشن کمیشن ٹی ایل پی کو ڈی نوٹیفائی کرے گا اور پابندی لگا دی جائے گی۔ ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ کابینہ سے منظوری کے بعد 15 دنوں میں پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں فائل کیا جائے گا اور سپریم کورٹ آف پاکستان ٹی ایل پی پر پابندی کا حتمی فیصلہ کرے گی۔