جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 27ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی خودمختاری پر شدید تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جس آئین کا حلف لیا تھا، وہ اب باقی نہیں رہا، لہٰذا استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔
قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2025 کثرتِ رائے سے منظور کر لیا، جس کے تحت بینچز کی تشکیل کا اختیار چیف جسٹس سمیت تین رکنی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے میں عدلیہ کے اختیارات کی نئی تقسیم، وفاقی آئینی عدالت کے قیام اور آرمی چیف کیلئے نیا آئینی عہدہ بنانے سمیت کئی بڑے فیصلوں کی تجویز شامل ہے۔