جن نے جب لڑکی کی پلکوں پر لرزش دیکھی، وہ لمحہ جیسے ٹھہر سا گیا۔ چاندنی ان کے درمیان نرم چادر کی طرح بچھ گئی، اور ہوا میں کچھ ایسا تھا جیسے خاموشی بھی سانس روک کر دیکھ رہی ہو۔
"کیا تمہیں ڈر لگتا ہے؟" جن نے دھیرے سے پوچھا۔
"ہاں... تمہارے کھو جانے کا۔" اُس نے نظریں چراتے ہوئے جواب دیا۔
جن نے آہستہ سے اُس کی ٹھوڑی کو چھوا، اور اُس کی آنکھوں کو اپنی نظروں میں قید کرتے ہوئے بولا، "میں تو تب سے گم ہوں، جب سے تم نے پہلی بار میرا نام لیا تھا۔"
اُس کے لمس میں کوئی جلدی نہ تھی، کوئی ہوس نہیں — صرف ایک نرمی تھی، جو دل کو چھو کر سانسوں میں اترتی جا رہی تھی۔ اُس کے ہاتھ اُس کے رخسار کو چھوتے ہوئے لرزے، جیسے وہ کسی خواب کی حقیقت کو چھو رہا ہو۔
لڑکی نے پلکیں بند کیں، اور اُس کی پیشانی جن کے سینے سے لگ گئی۔ "یہ لمحہ کبھی ختم نہ ہو..."
جن نے اپنی بانہوں کا حصار مضبوط کر دیا، اور بولا، "محبت جب روح میں اتر جائے، تو وقت بھی رک جاتا ہے۔"
چاندنی اُس کے بالوں میں الجھ گئی، جن کی انگلیاں اُس کے کندھے سے پھسلتی ہوئی اُس کے ہاتھوں تک آئیں۔ دونوں کی دھڑکنیں ہم آہنگ تھیں — جیسے دلوں نے ایک ہی ساز چھیڑ دیا ہو۔
نہ کوئی لفظ بولا گیا، نہ کوئی وعدہ کیا گیا — صرف خاموش لمس نے ان کے بیچ کی ساری دوری مٹا دی۔
وقت کی دیواروں کے پیچھے، حسد کی ملکہ اپنے جادو کے ساتھ تیار تھی... مگر اُس وقت جن اور لڑکی کی دنیا میں صرف ایک دوسرے کا لمس، ایک دوسرے کی قربت، اور وہ خاموشی تھی — جس میں محبت چیخ چیخ کر اپنا وجود منوا رہی تھی۔
0 تبصرے