یوتھ کی ذہنی صحت کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: اقبال آفریدی
کراچی (اسٹاف رپوٹر) محکمہ کھیل امور نوجوانان حکومت سندھ ،کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ٹیکنیکل سپورٹ سے اور گلوبل یوتھ اسپورٹس فارم کی جانب سے انٹرنیشنل یوتھ ڈے کے موقع پر نوجوانوں کی ذہنی صحت سے متعلق گلوبل پروسپیکٹیو آن یوتھ مینٹل ہیلتھ ریفلیکشن سیمینار کا انعقاد کیا گیا تقریب کے مہمان خصوصی ایگزیٹو ڈائریکٹراسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان ڈاکٹر آفتاب امام تھے جبکہ
اس موقع پر کمیونٹی ہیلتھ سائنسس کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر سید فرحت جعفری،جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سابق ہیڈ آف ڈائریکٹرسائکیٹریسٹ پروفیسر اقبال آفریدی،ڈپٹی اکاﺅنٹینٹ جنرل گورنمنٹ آف بلوچستان طارق عزیز لاسی،آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کی ڈاکٹر زینب شیر،ڈائریکٹر آف اسٹروک انٹروینشن پروگرام پروفیسر عرفان امجد لطفی،وائس چانسلر کراچی میٹرو پولیٹن یونیورسٹی پروفیسر وسیم قاضی، ماہر تفسیات ڈاکٹر انعم بگٹی،سینئر رجسٹرآر اور ماہر نفسیات یونائیٹڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کریک جنرل ہسپتال ڈاکٹر روی کمار، ڈین میڈیسن کراچی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فریدہ اسلام اورپرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم اور دیگر بھی موجود تھے
سیمینار
سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر آفتاب امام نے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان پاکستان کا قیمتی سرمایہ ہیں انہوںنے کہاکہ پاکستان کی نوجوان آبادی اس کے قیمتی اثاثوں میں سے ایک ہے نوجوان ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور بڑا تناسب منفرد اور انتہائی موثر افرادی قوت کی صورت میں اس کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنا سکتا ہے ڈاکٹر آفتاب امام نے کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ کل آبادی کا 63 فیصد حصہ 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے جو مسابقت کے اس دور میں ملک میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تکنیکی طور پر ہنر مند نوجوانوں کی موجودگی اقوام عالم میں اسے بلند مقام دلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ڈاکٹر آفتاب امام نے کہاکہ دنیا بھر میں نوجوانوں کی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور موثر پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے زندگی کے ہر شعبے میں ان کی تعمیری شرکت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ یوتھ ملک کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں
اس موقع پرجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سابق ہیڈ آف ڈائریکٹر پروفیسر اقبال آفریدی نے کہاکہ یوتھ کی ذہنی صحت کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے انہوںنے کہاکہ مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے نوجوانوں کی بڑی تعداد مختلف ذہنی امراض کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ تفریحی سہولیات کا فقدان بھی ذہنی امراض کی بڑی وجہ ہے عوام کو صحت مند ماحول فراہم کر کے نوجوانوں کی ذہنی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اس موقع پرسیمینار سے ڈپٹی اکاﺅنٹینٹ جنرل گورنمنٹ آف بلوچستان طارق عزیز لاسی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اپنی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جہاں سب سے آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جبکہ بین الاقوامی ڈیٹا بیس کے مطابق پاکستان میں ایسے افراد کی تعداد 41235657 ہے نوجوانوں کی اتنی بڑی تعدادپاکستان کے لیے زبردست افرادی قوت یا افرادی قوت کی صورت میں بہت قیمتی اثاثہ ہے
اس موقع پرجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سابق ہیڈ آف ڈائریکٹر سائکیٹریسٹ پروفیسر اقبال آفریدی نے کہاکہ نوجوانوں کی فرادی قوت کو مفید معاشی اثاثوں میں تبدیل کرنے کےلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ دور میں تعلیم یافتہ نوجوان بے روز گاری کی وجہ سے منشیات کی لعنت میں مبتلا ہو رہے ہیں اور یہی نہیں بلکہ بے روز گاری کی وجہ سے ہی ان میں بے چینی اور مایوسی بھی پیدا ہو رہی ہے جس سے معاشرے میں بہتری کے بجائے بگاڑ پیدا ہونے کا اندیشہ ہے
سیمینار کے موقع پر ،ڈپٹی اکاﺅنٹینٹ جنرل گورنمنٹ آف بلوچستان طارق عزیز لاسی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گلوبل ایمپلائمنٹ ٹرینڈ فار یوتھ رپورٹ 2013 کے مطابق 67 فیصد پاکستانی نوجوان خواتین اور 11 فیصد مردوں کے پاس نہ تو کوئی نوکری ہے اور نہ ہی تعلیم و تربیت تک رسائی ہے جبکہ ہماری 48 فیصد نوجوان لڑکیاں ناخواندہ اور فنی طور پر غیر ہنر مند ہیں تو پھر وہ کیسے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں
اس موقع پرکمیونٹی ہیلتھ سائنسس کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر سید فرحت جعفری نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک نوجوانوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ایک خطیر رقم تعلیم کے لئے مختص کرتے ہیں جنوبی کوریا، سنگاپور، جاپان، ملائیشیا اور دیگر ممالک اپنی جی ڈی پی کا بڑا حصہ تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ آج ترقی کی راہ پر گامزن ہیں
اس کے بر عکس پاکستان تعلیم پر بہت کم رقم خرچ کر رہا ہے جو جی ڈی پی کا 2.5 فیصد ہے جو نسبتاً بہت کم ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 5.3 ملین ہے جبلہ 20 ملین چائلڈ لیبر کے طور پر کام کر رہے ہیں اگر ہم نیند سے نہ بیدار ہوئے تو اپنا مستقبل خود ہی تباہ کر لیں گے کیونکہ ہر ملک کا مستقبل نوجوانوں میں ہے سیمینار میں200 سے زائد نوجوان لڑکے،لڑکیوں اور ینگ ڈاکٹرز نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر موواین پک ہوٹل میں پر تکلف ہائی ٹی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا.
0 تبصرے