ہم ضرور عدالت بنائیں گے تاکہ کسی اور وزیراعظم کو پھانسی نہ دی جائے اور لوگوں کو انصاف ملے
کراچی؛ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئینی عدالت مجبوری اور ضروری ہے، اس لیے آئینی عدالت ضرور بنائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں سندھ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے ذریعے آئین سازی اور قانون سازی نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار تبدیل کرنا پڑا جو پوری دنیا میں لاگو ہے، یہی وجہ ہے کہ ججوں کی تقرری کا فیصلہ پوری پارلیمنٹ کرتی ہے۔
بلاول نے کہا کہ آئینی عدالت ضروری اور لازمی ہے اس لیے ہم ضرور عدالت بنائیں گے تاکہ کسی اور وزیراعظم کو پھانسی نہ دی جائے اور لوگوں کو انصاف ملے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ایک عدالتی ادارے نے عدالتی قتل کیا، ضیاء الحق کا دور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے دیکھا، ہر سیاسی کارکن پر تشدد کیا گیا، شہید بے نظیر بھٹو جانتی تھیں کہ ہمارا نظام ٹوٹ چکا ہے، اس وقت افتخار چوہدری نہیں تھے۔ انقلابی سی او جج تھا، کوئی ڈیم جج نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جب عدالتیں پکوڑوں اور ٹماٹروں کی قیمتیں طے کر رہی تھیں، انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ آئینی عدالت بنی تو عوام کو انصاف ملے گا۔
0 تبصرے