سندھ زرعی یونیورسٹی کی جانب سے گریجویٹس تیار کرنے کے لیے ملیر میں نئے کیمپس اور شمالی سندھ میں خالص بیجوں کے لیے تجرباتی فارم کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان

سندھ زرعی یونیورسٹی کی جانب سے گریجویٹس تیار کرنے کے لیے ملیر میں نئے کیمپس اور شمالی سندھ میں خالص بیجوں کے لیے تجرباتی فارم کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان

سندھ زرعی یونیورسٹی  کی جانب سے گریجویٹس تیار کرنے کے لیے ملیر میں نئے کیمپس اور شمالی سندھ میں خالص بیجوں کے لیے تجرباتی فارم کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان

ٹنڈوجام: سندھ زرعی یونیورسٹی کی جانب سےکراچی میں رواں سال انڈسٹری کی ضروریات کے مطابق گریجویٹس تیار کرنے کے لیے ملیر میں نئے کیمپس اور شمالی سندھ میں خالص بیجوں کے لیے تجرباتی فارم کے منصوبوں پر کام شروع کرنے کا اعلان۔ سندھ زرعی یونیورسٹی مالی بحران سے نکل رہی ہے، اور عالمی و ملکی اداروں کے ساتھ کئی معاہدے کیے گئے ہیں۔ یہ باتیں سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے عید ملن اجلاس کے دوران یونیورسٹی کے تدریسی اور انتظامی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے تین سال کے دوران سندھ حکومت سے ملنے والے بجٹ میں دس گنا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے یونیورسٹی بتدریج معاشی بحران سے باہر نکل رہی ہے۔ جبکہ یونیورسٹی کے انفراسٹرکچر، کلاس رومز، اور لیبارٹریز کو بہتر بنایا گیا ہے اور عالمی اور ملکی اداروں کے ساتھ مختلف منصوبوں پر معاہدے کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کراچی میں انڈسٹری کی ضروریات کے مطابق ڈگری پروگرام متعارف کروا کر ملیر میں کیمپس قائم کیا جائے گا۔ جبکہ سندھ میں خالص بیجوں کے لیے خیرپور کے شہرسیٹھارجا میں تجرباتی فیلڈ قائم کی جائے گی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ خیرپور میں قائم زرعی انجنیئرنگ اور ٹیکنالوجی کی ڈگری کی ایگریڈیشن آخری مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار یونیورسٹی کے تقریباً 50 فیصد شعبے درجہ بندی کے لحاظ سے ایچ ای سی کی طے کردہ اعلیٰ کیٹیگریز میں شامل ہو جائیں گے۔ کراپ پروڈکشن فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے ایکٹ کے تحت کئی نئے شعبوں کی بنیاد رکھی اور یونیورسٹی کو ملکی اور عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔ایگریکلچرل انجینئرنگ فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر الطاف سیال نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی ملک کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں شامل ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی سولرائزیشن پر منتقل ہو رہی ہے، جبکہ فیکلٹیوں کے انفراسٹرکچر میں ترقی ہوئی ہے۔رجسٹرار غلام محی الدین قریشی نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی انتظامی لحاظ سے یونیورسٹی کے افسران کی تربیت اور دوستانہ ماحول کی وجہ سے عملے میں احساس ذمہ داری کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر ضیاء الحسن شاہ، ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر تنویر فاطمہ میانو، ڈاکٹر اعجاز سومرو، ڈاکٹر محرم قمبرانی، ڈاکٹر جام غلام مرتضیٰ سھتو، ریاست علی کبر، ممتاز احمد جکھرو، احمد خان منگی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ڈین کراپ پروٹیکشن ڈاکٹر منظور علی ابڑو، ڈین اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرینری سائنسز ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی، ڈائریکٹر فنانس انیل کمار، ڈاکٹر اللہ ودھایو گانداہی، ڈاکٹر شاہنواز مری، ڈاکٹر خادم حسین وگن، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ جامڑو، ڈاکٹر عبدالطیف بھٹو، ڈاکٹر اعجاز سومرو، ڈاکٹر محمد مٹھل لونڈ، انور حسین خانزادہ، محمد اشرف رستمانی، ریاض حسین سومرو، نصرت حسین چانڈیو، وحید مراد شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔بعد ازاں وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کیک کاٹا۔