عقیدہ ختم نبوت ہمارے دین کی جان اور اسلام کی روح ہے: احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ

عقیدہ ختم نبوت ہمارے دین کی جان اور اسلام کی روح ہے: احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ

عقیدہ ختم نبوت ہمارے دین کی جان اور اسلام کی روح ہے: احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) عقیدہ ختم نبوت ہمارے دین کی جان اور اسلام کی روح ہے ختم نبوت اور ناموس رسالت تحفظ کے لئے سب کچھ قربان کردیں,عقیدہ ختم نبوت اسلامی تعلیمات کی اساس، امت میں اتحاد کی فضا قائم کرنے کیلئے مینارہ نور ہے۔ کسی شخص کو انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کی آڑ میں گستاخی رسول کی اجازت نہیں دی جا سکتی اولیاء کرام کی تعلیمات انسانیت کے لئے مشعل راہ ہیں۔ برصغیر میں اسلام اولیاء کرام کی تعلیمات سے پھیلا۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء کرام نے اللہ تعالی اور نبی کریمؐ کی محبت کا پیغام عام کیا جس پر عمل کر کے ہم دنیا و آخرت سنوار سکتے ہیں، تحریک پاکستان کے کارکنان کی قیام پاکستان کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں مرشد شاھین گورایاؒ کارکن تحریک پاکستان حضرت مرشد شاھین گورایاؒ مرشدی ؒ نے ساری زندگی نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ اورنظریہ پاکستان کے فروغ کے لئے جدوجہد کرتے رہے،ان خیالات کا اظہارتحریک پاکستان کے کارکن، بالائی سندھ کی صحافت کے مرد میدان روحانی سیاسی مذہبی شخصیت پیر طریقت رہبر شریعت داعی اتحاد امت اوراخوت و بھائی چارے کے فروغ کے علمبردار پیر و مرشد محمد اسحاق شاہین گورایا ؒ نقشبندی مرشدی بھیج پیر جٹا پنجم کا 12واں عرس مبارک کے حوالے سے پیر و مرشد محمد اسحاق شاہین گورایا ؒ نقشبندی مرشدی بھیج پیر جٹا پنجم کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مرکزی سکیریٹریٹ ملیر ہالٹ کراچی میں علماء مشائخ فیڈریشن پاکستان ملیر ہالٹ کراچی پر 12ویں قومی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے زیب سجادہ مرشد احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ،سجادہ نشیں سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی چیئرمین علماء مشائخ فیڈریشن أف پاکستان، دانشور ادیب پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری،پروفیسر سعید ڈاکٹر محمود عالم آسی، محمد سجود جہانگیری، ڈاکٹر مہربان مجددی نقشبندی (ایڈوکیٹ)پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید، پروفیسر ضیاء الدین(مصنف، ادیب)پروفیسر ڈاکٹر دلاور نوری، علا مہ سید محسن کاظمی،حاجی امداد علی لاشاری،مولانا سلمان بٹلہ،ندیم شہزاد، اور دیگر مقرریں نے اپنے اپنے خطاب میں پیر و مرشد محمد اسحاق شاہین گورایا ؒ نقشبندی مرشدی بھیج پیر جٹا پنجم روحانی، سماجی، مذہبی اور سیاسی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا،مقرریں نےکہا کہ مرشدی شاھین گورایاؒ حق و صداقت کا علم بلند کرکے جو کام کررہے تھے وہ صدیوں یاد رہے گا مرشد گورایاؒ جیسی شخصیات کی بدولت آج اتحاد بین المسلمین کا درس مل رہا ہے،انہوں نے کہا کہ بابائے خیرپور کارکن تحریک پاکستان بھیج پیر جٹا حضرت مرشد شاھین گورایاؒ مرشدی بالائی سندھ کی صحافت کے میدان کے مرد میدان اور فلاح انسانیت کے علمبردار تھے انہوں نے اپنی تمام فکری اور ذہنی صلاحتیں سندھ کے عوام کی رہنمائی کے لئے قرطاس و قلم ہی کے ذریعے وقف کردیں تھیں اور یہ کار خیر ان کی زندگی کے آخر تک جاری رہا انہوں نے کہا کہ موجودہ پر آشوب دور میں ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل کو پاکستان کے قیام کے لئے قربانیاں دینے والوں کی قربانیوں س آگاہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ مرشد شاھین گورایاؒ تحریک پاکستان کے بے تیغ سپاہی تھے انہوں نے انگریزوں کے خلاف قائد اعظم کی قیادت میں قیام پاکستان کے لئے بھر پور جدوجہد کی اور عشق رسول ﷺ کو فروغ دینا ان کا مشن تھاانہوں نے کہا کہ بابائے خیرپور کارکن تحریک پاکستان حضرت مرشد شاھین گورایاؒ مرشدی فلاح انسانیت کے علمبردار تھے انہوں نے اپنی تمام فکری اور ذہنی صلاحتیں سندھ کے عوام کی رہنمائی کے لئے قرطاس و قلم ہی کے ذریعے وقف کردیں تھیں اور یہ کار خیر ان کی زندگی کے آخر تک جاری رہا نے کہا کہ بابائے خیرپور مرشد شاھین گورایاؒ مرشدی نے پھول باغ خیرپور میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قائد عوام کا خطاب دیا جو ہمیشہ کے لئے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نام نامی کا حصہ بن گیا مرشدی باباجی ؒ 14زبانوں پر عبور رکھتے تھے وہ شعلہ بیاں مقرر اور ماہر فلکیات تھے مرشدی باباجی ؒ نے تحریک آزادی پاکستان میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیا اور حضرت علامہ المشرقی کے ساتھ خاکسار تحریک میں بھی بھر پور کردار ادا کیاانہوں نے کہا کہ مرشدی شاھین گورایاؒکی خیرپور کے عوام کے لئے خدمات تاریخ کا سنہری باب ہیں وہ خیرپور کا سرمایہ تھے، بابا شاھین گورایاؒ نے ساری زندگی سادگی انکساری صبر وقناعت سے بسر کی وہ کنگ میکر تھے بڑے بڑے بادشاہ ان کے پاس آتے تھے مگر انہوں کبھی حق و صداقت کا دامن نہیں چھوڑا، سجادہ نشیں سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی چیئرمین علماء مشائخ فیڈریشن أف پاکستان نے عرس کے اجتماع سے اپنے خطاب میں کہا کہ مرشدی شاھین گورایاؒ نے ساری زندگی دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کررکھی تھی آپ کا سینہ علوم ظاہری اور علوم باطنی سے معمور تھا جس کی روشنی پھیل کر دلوں کو منور کرتی تھی انہوں نے کہا کہ مرشد شاھین گورایاؒ بابائے قوم قائد اعظم ؒ اورعلامہ اقبال کے افکار پر عمل درآمد کرکے اتحاد امت کے لئے برسرپیکار تھے انہوں نے اپنی ساری زندگی نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان سے روشناس کرنے میں سرف کردیاانہوں نے کہاکہ مرشدی باباجی نے سندھ سمیت پورے ملک میں حق و سچ کا علم بلند کیا وہ سچے عاشق رسول ﷺ تھے،اللہ اور سول ﷺ کے پیغام اخوت، بھائی چارہ، امن و سلامتی، خلوص و اخلاص کے پیغام کو عام کرنے میں ساری زندگی مصروف عمل رہے۔قومی ریفر نس میں متفقہ طور پر یہ قرار دادیں پاس کی گئی کہ اسلام آباد میں تحریک پاکستان کے لئے قربانیاں پیش کرنے والوں کی یادگار تعمیر کی جائے کیونکہ ایسی یادگار کی تعمیر ان عظیم ہستیوں کا حق ہے بابائے خیرپور کارکن تحریک پاکستان بھیج پیر جٹا پیر و مرشد شاھین گورایاؒ کے افکار سے نوجوان نسل کو آگاہی کیلئے شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور میں مرشدی گورایا چیئرقائم کی جائے جبکہ ان کی رہائش گاہ کے روڈ کو مرشدی گورایاؒ روڈ اور پھول باغ خیرپور جہاں انہوں نے 1962ء کو بھٹوکو قائد عوام کا خطاب دیا تھا کو بھی مرشدی گورایاؒ پھول باغ کے نام سے منسوب کیا جائے۔