ہماری ایک میٹنگ بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن کے وفد کے ساتھ اس ملاقات میں سینیئر جج بھی تھے۔ چیف جسٹس
سپریم کورٹ،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت
چيف جسٹس کا کهنا تها که ہماری ایک میٹنگ بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن کے وفد کے ساتھ اس ملاقات میں سینیئر جج بھی تھے۔
انہوں نے ہمیں کہا کہ عدالت میں ہماری پوری بات نہیں سنی جاتی۔ اس ملاقات میں یہ بات ہوئی کہ وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ججز سوالات ہونگے، یہ بات میں نے اپنے ججز سے کی ہے
ضروری ہے کہ وکیل دلیل کیس سے متعلق دیں بھتر طریقے سے مقدمات نمٹائے جائیں گے۔اس قانون کا اثر چیف جسٹس اور دو سینیئر جج پر ہوتا ہے۔
اس قانون میں چیف جسٹس کے اختیارات ختم نہیں تو کم کئے جارہے ہیں اس قانون کا اطلاق بعد میں انے ولاے ججز پر بھی ہوگا۔
اس لئے فل کورٹ تشکیل دی تا کہ سب ججز اس کو سنیں۔ اس کیس میں پارلیمنٹ اور سپریم۔کورٹ کے اختیارات کی بات ہو رہی ہے۔
اکثر فریقین نے اپنے معرضات تحریری طور پر دیئے ہیں اب جو دلائل ہیں وہ مخصوص رکھیں۔
ہماری کوشش ہے کہ اج اس درخواست پر فیصلہ سنائیں، وکیل اگر مزید دلائل دینا چاھتے ہیں تو دیں۔
0 تبصرے