"کسی گروپ سے مذاکرات نہیں ہوں گے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر

دہشت گردوں کے پاس جھکنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔"

راولپنڈی (ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں اضافہ دہشت گردوں کی جانب سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پشاور میں تاریخی گرینڈ جرگہ میں شرکت کی۔ آرمی چیف نے اپنے خطاب میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہونے پر قبائلیوں کی خدمات کو سراہا۔ آرمی چیف نے قبائلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ میں سے ہیں اور آپ ہم میں سے ہیں، فوج کے تمام ادارے اور سیکیورٹی اور پاکستان کے عوام ایک ہیں، انضمام کے مسائل کے حل کے لیے سیکریٹریٹ قائم کیا جائے گا۔ قبائلی علاقے ترقی سے متعلق ترقیاتی منصوبوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فوج کے خلاف دشمن قوتوں کے پروپیگنڈے سے قانون کے مطابق نمٹیں گے، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پاکستان میں مکمل امن واپس آئے گا، دہشت گردی میں اضافہ دہشت گردوں کی ناکام کوشش ہے۔ مذاکرات دوبارہ شروع کریں، دہشت گردوں کے خلاف ریاستی رٹ قائم ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا دوحہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، جو لوگ چاہتے ہیں امن کو تباہ کرنا ہم میں شامل نہیں اسلام امن و سلامتی کا دین ہے ۔