گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ کراچی کا مستقبل عوام کے ہاتھ میں ہے، گورنر یوتھ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو سیاست اور معیشت میں عملی کردار دیا جائے گا۔
کراچی — گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں بلکہ غریب عوام کریں گے۔ انہوں نے یہ بات کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں ایم کیو ایم کے اراکینِ اسمبلی، علاقائی عہدیداروں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
کامران ٹیسوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ گورنر یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو سیاست اور معیشت میں بھرپور کردار دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرجانی ٹاؤن میں پانی، بجلی اور سیوریج جیسے بنیادی مسائل موجود ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے ترقیاتی فنڈز مختص کیے گئے ہیں، اور وہ خود ان اسکیموں کے افتتاح کریں گے۔
گورنر سندھ نے اعلان کیا کہ شہر میں قانون کے مطابق جو بنگالی شہری ہیں، انہیں شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرایا جائے گا تاکہ انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جا سکے۔
انہوں نے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی سے مطالبہ کیا کہ سرجانی میں ایک یونیورسٹی قائم کی جائے، جبکہ مصطفیٰ کمال سے کہا کہ وہ علاقے میں اعلیٰ سطح کا اسپتال بنائیں تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات میسر ہوں۔
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ "سرجانی میں گورنر انیشی ایٹو کے تحت آئی ٹی مارکی قائم کی جائے گی، اور ایک ہزار نوجوانوں کو گورنر ہاؤس میں آئی ٹی کی تعلیم فراہم کی جائے گی"۔
گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں کرپشن کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اور قانون و انصاف کی بالادستی قائم رکھی جائے گی۔
جلسے سے ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ "کراچی کے لیے 40 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج آج ایم کیو ایم اور اس کے گورنر کی وجہ سے ممکن ہوا ہے"۔
تقریب کا اختتام شاندار آتش بازی کے مظاہرے سے ہوا، جس میں عوام نے پرجوش نعروں اور تالیوں سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
0 تبصرے