ذرائع کے مطابق پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا تھا۔ فیڈرل کانسٹیبلری اور پولیس حکام نے وزیر داخلہ کو صوبے میں افسران کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل کانسٹیبلری اور پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ سے بلٹ پروف گاڑیوں کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل کانسٹیبلری کو جنوبی اضلاع کے لیے 10 بلٹ پروف گاڑیاں درکار ہیں، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے فیڈرل کانسٹیبلری اور پولیس کو گاڑیاں دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی پولیس کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں جبکہ فیڈرل کانسٹیبلری کو 2 گاڑیاں ملنی تھیں، فیڈرل کانسٹیبلری کو 10 ماہ قبل بھی3 بلٹ پروف گاڑیاں مل چکی ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نےچند روز قبل کے پی پولیس کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں دی تھیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے پولیس کو دی گئیں بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایت کردی تھی۔
خط کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات پنجاب لوکل ایکٹ 2025 کے تحت کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں جاری حلقہ بندیوں کا شیڈول بھی واپس لیا ہے، پنجاب حکومت کو ڈی مارکیشن اور حلقہ بندی رولز کی منظوری کے لیے 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو لوکل گورنمنٹ الیکشن رولز، ڈی مارکیشن اور حلقہ بندی رولز مہیا کیے جائیں، الیکشن کمیشن کو متعلقہ ڈیٹا اور نقشے بھی فراہم کیے جائیں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا خط میں کہنا تھا کہ مقررہ مدت میں نہ دینے کی صورت میں الیکشن کمیشن کیس سماعت کے لیے مقرر کر دے گا۔