اسرائیلی حملے میں ایرانی فوج کا سربراہ اور 6 ایٹمی سائنسدان شہید، ’’اسرائیل کو سخت ترین سزا دیں گے‘‘ – خامنہ ای

اسرائیلی حملے میں ایرانی فوج کا سربراہ اور 6 ایٹمی سائنسدان شہید، ’’اسرائیل کو سخت ترین سزا دیں گے‘‘ – خامنہ ای

تہران / تل ابیب / واشنگٹن (ویب ڈیسک): اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں "جوہری اور فوجی تنصیبات" کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایرانی سرکاری ذرائع کے مطابق، اسرائیلی حملے میں ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری، پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی اور ایران کے چھ اہم ایٹمی سائنسدان شہید ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف کارروائی "آپریشن رائزنگ لائنز" کے نام سے کی گئی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ "ایران سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ تھا، جس کے خلاف یہ کارروائی ناگزیر ہو چکی تھی۔" اسرائیلی حملوں کے فوری بعد ایران نے ردِعمل دیتے ہوئے تقریباً 100 ڈرون اسرائیل کی جانب فائر کیے، تاہم اسرائیلی دفاعی نظام نے ڈرونز کو ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا۔ دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ "اسرائیل نے اپنے لیے ایک کڑوی تقدیر کا انتخاب کیا ہے، جس کے سنگین نتائج اسے بھگتنا ہوں گے۔" ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی امریکہ اس آپریشن کی منصوبہ بندی یا معاونت میں شامل رہا ہے۔