جب تک سندھ کی بیٹیاں زندہ ہیں، وہ اپنے دریائے سندھ پر قبضہ نہیں ہونے دیں گی۔ زاہدہ ڈاہری

سندھیاڻي تحریک نے ہمیشہ دریائے سندھ پر ہونے والے حملوں کے خلاف قیادت کا کردار ادا کیا ہے

جب تک سندھ کی بیٹیاں زندہ ہیں، وہ اپنے دریائے سندھ پر قبضہ نہیں ہونے دیں گی۔ زاہدہ ڈاہری

سکھر: سندھیاڻي تحریک (کیو اے ٹی) کی مرکزی نائب صدر زاہدہ ڈاہری مرکزی وفد کے ساتھ ببرلوء بائی پاس پر وکلاء کے دھرنے میں پہنچیں اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے زاہدہ ڈاہری نے کہا کہ: "جب تک سندھ کی بیٹیاں زندہ ہیں، وہ اپنے دریائے سندھ پر قبضہ نہیں ہونے دیں گی۔ سندھیاڻي تحریک نے ہمیشہ دریائے سندھ پر ہونے والے حملوں کے خلاف قیادت کا کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے سندھ کے وجود کو بچانے کے لیے تاریخی جدوجہد کی ہے۔ پانی زندگی ہے، اور دریائے سندھ کو بنجر بنانے کی سازش کو سندھ کی بہادر بیٹیاں ہرگز برداشت نہیں کریں گی۔ دریائے سندھ سندھیوں کی جان ہے، اس پر نئے کینال سندھی بیٹیوں کی لاشوں پر ہی بن سکتے ہیں۔ سات کروڑ سندھی اپنے دریا کو بچانے کے لیے لڑیں گے۔" زاہدہ ڈاہری نے مزید کہا: "دریائے سندھ پر ہونے والی جارحیت کو لاکھوں سندھیاڻيون اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر پُرامن جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائیں گی۔ دریائے سندھ ہماری ہزاروں سال پرانی تہذیب ہے۔ سندھی لوگ اپنے عظیم دریا کے مالک ہیں۔ اگر چولستان سمیت چھ نئے کینال بن گئے، تو لاکھوں لوگ بھوک اور پیاس سے مر جائیں گے۔ آصف زرداری اور دیگر وزراء نے اپنی جائیدادیں بیرون ملک بنا لی ہیں۔ حکمرانوں کو سندھی عوام کی کوئی پروا نہیں، نہ ہی کوئی فکر ہے۔ قومی عوامی تحریک کے کارکن اور سندھیاڻي تحریک کی بہنیں سندھی عوام کو بیدار کر رہے ہیں کہ وہ دریا کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ کسی بھی صورت میں دریا پر ظالمانہ کینال نہیں بنانے دیں گے۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر سندھ دشمن قوتیں مل کر سندھی عوام کی نسل کشی کرنا چاہتی ہیں۔ دریائے سندھ پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ پیپلز پارٹی بھی شامل ہے۔ اگر دریائے سندھ سے 6 نئے کینال نکالے گئے، تو سندھ بنجر ہونے کے ساتھ ساتھ قحط کا شکار ہو جائے گا۔"