سندھ میں جو مخالف جماعتیں سندھ کے لوگوں کو نہروں کے ذریعے تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہیں،

سندھ میں جو مخالف جماعتیں سندھ کے لوگوں کو نہروں کے ذریعے تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہیں،

سعید غنی نے کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن بھی کسی حد تک پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔ اگر ہمارے صوبے میں ہمارا حصہ کا پانی استعمال ہوتا ہے تو پورے ملک کو اس سے فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کے اپنے دوستوں کو بتانے کی کوشش کی کہ وہ اپنے دماغ سے یہ نکال دیں کہ ہم کسی طرح کینالز پر متفق ہو جائیں گے، کیونکہ ہم کسی بھی حالت میں کینالز کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پانی کی تقسیم کا اختیار بھی نہیں ہے، اور سندھ میں جو مخالف جماعتیں سندھ کے لوگوں کو نہروں کے ذریعے تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہیں، انہیں پوچھا جانا چاہیے کہ وہ کس ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمارا موقف پہلے ہی واضح ہو چکا تھا، اگر مصدق ملک کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے گیس لینے کے وقت بات نہیں کی تو ہم نے کسی بھی صوبے سے گیس نہیں لی۔ اگر ان کے ذہن میں کوئی غلط فہمی ہے تو انہیں اسے دور کرنا چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ آصف علی زرداری پاکستان کے صدر ہیں اور آئین کے تحت پاکستان کے صدر کو کوئی انتظامی اختیار حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے ذریعے سندھ کے لوگوں کو تکلیف پہنچانا مناسب نہیں ہے۔