اسلام آباد: جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ صیہونی جارحیت کے خلاف فلسطین کا ساتھ دینا مسلمانوں پر فرض ہے۔جمعرات کو اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اہل غزہ اور فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کریں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مفتی تقی عثمانی صاحب اور ان سے قبل مفتی منیب الرحمٰن نے ارشاد فرمایا اور اجلاس کا جو اعلامیہ پیش کیا جس میں صراحت کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ میدان جنگ میں شامل ہونے کا فتویٰ جاری کیا، یہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لیے ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہودی آج کے قاتل نہیں بلکہ انبیا کے قتل ہیں اور انہوں نے جب بھی جنگ کی آگ بھڑکائی اللہ نے اسے بجھایا۔انہوں نے کہا کہ تاثر یہ دیا جاتا ہے کہ یہودی فلسطینیوں کی مرضی سے بیچی زمینیوں پرآباد ہوگئے تو گلہ کیوں کیا جا رہا ہے حالاں کہ حقیقت یہ ہے کہ یہودی پہلے صرف 2 فیصد زمین پر آباد تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سنہ 1917 میں جب اسرائیلی ریاست کی تجویز اور قرارداد پیش کی جارہی تھی اس وقت پورے فلسطین کی سرزمین پر صرف 2 فیصد یہودی اور 98 فیصد علاقے پر مسلمان آباد تھے۔
0 تبصرے